پاکستانی شیعہ خبریں

بلوچستان، تکفیری دہشتگرد ٹوٹی کمر پکڑےکاروائیوں میں مصروف، باپ بیٹے سمیت تین اہلکار شھید

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)ملک دشمن تکفیری دہشتگردوں نے بلوچستان میں نیشنل ایکشن پلان کا جنازہ نکال دیا۔ٹوٹی کمر کے ساتھ کاروائیاں کرتے ہوئے باپ بیٹے سمیت تین افراد کو شھید کردیا۔بعد ازاں نیشنل ایکشن پلان کی تجہیز و کفن میں مصروف ہوگئے۔

زرائع کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں سپاہِ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) اور لشکرِ جھنگوی کے سفاک دہشتگردوں نے ٹوٹی کمر کے ساتھ اپنی دہشتگردانہ کاروائیوں کو جاری رکھا ہوا ہے۔تکفیری دہشتگرد مستونگ میں 3 سیکیورٹی اہلکاروں کو شھید کرنے کے بعد نیشنل ایکشن پلان کی تجہیز و کفن میں مصروف ہوگئے۔شھید ہونے والے دو اہلکاروں کا تعلق پولیس اور ایک کا لیویز سے ہے۔

ضلع مستونگ کے ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کالعدم سپاہِ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) اور لشکرِ جھنگوی کے سفاک دہشتگردوں نے دو مختف کاروائیوں میں باپ بیٹے سمیت تین افراد کو اپنی سفاکیت کا نشانہ بناتے ہوئے شھید کردیا۔پولیس افسر کا کہنا تھا کہ تکفیری دہشتگردوں نے مسجد روڈ کے علاقے میں فائرنگ کرکے سب انسپکٹر عبداللہ اور ان کے بیٹے کو شھید کردیا ۔شھید سب انسپکٹر عبداللہ کا شھید بیٹا بھی پولیس میں کانسٹیبل تھا۔دونوں باپ بیٹا پولیس اہلکار اپنی ڈیوٹی سے ساتھ گھر واپس جارہے تھے کہ تکفیری دہشتگردوں نے انھیں نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔دونوں شھید باپ بیٹے کی لاشوںکو مستونگ کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کے ورثاء، عزیز، دوست اور دیگر پولیس افسران بڑی تعداد پہنچ گئے۔دوسری جانب کالعدم لشکرِ جھنگوی کے دہشتگردوں نے ضلع مستونگ کے علاقے کندوا میں فائرنگ کرکے ایک لیویز اہلکار کو شھید کردیا اور فرار ہوگئے۔پولیس زرائع کا کہنا ہےکہ تکفیری دہشتگردوں نے لیویز اہلکار کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ گھر جارہا تھا۔شھید لیویز اہلکار کی میت بھی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں منتقل کی گئی جبکہ پولیس اور لیویز حکام نے جائے وقوعہ پہنچ کر شواہد جمع کرتے ہوئے ایک بار پھر نا ختم ہونے والی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

یاد رہے کہ 26 اگست کو کوئٹہ کے سریاب روڈ پر کالعدم سپاہِ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) کےسفاک دہشتگردوں کے حملے میں ایک سیکیورٹی اہلکار سمیت 2 افراد شھید ہوگئے تھے۔اس سے ایک روز قبل 25 اگست کو ضلع گوادر میںکالعدم لشکرِ جھنگوی کے تکفیری دہشتگردوں کے حملے میں 7 لیویز اہلکار شھیدہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں کالعدم ملک دشمن، اسلام دشمن تکفیری دہشتگرد گرو سپاہِ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) اور کالعدم لشکر جھنگوی سمیت متعدد ملک دشمن تکفیری دہشتگرد گروہ عام عوام اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں۔تکفیری دہشتگردوں کی ان کارروائیوں میں سیکڑوں عام لوگوں سمیت لیویز اور پولیس اہلکار شھیدہوچکے ہیں۔کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں سپاہِ صحابہ (اہلسنت و الجماعت)، لشکرِ جھنگوی اور جنداللہ نے اس قبل بھی صوبائی دارلحکومت کوئٹہ سمیت،مستونگ اور دیگر علاقوں میں سفاکانہ کاروائیاں کرتے ہوئے سینکڑوں کی تعداد میں شیعہ ہزارہ افراد اور زائرین کو نشانہ بناتے ہوئے شھید کیا۔

سانحہ سول اسپتال کے بعد پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی جانب سے کوئٹہ سمیت پورے ملک میں تکفیری دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کامبنگ آپریشن شروع کئے جانے کے باوجود تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے عام عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مسلسل نشانہ بنایا جانا سیکیرٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ صوبائی انتظامیہ نے متعدد مرتبہ اس بات کا بھی دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کے پیچھے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی”را” ملوث ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button