تکفیری دہشتتگروں کو استقامت سے انتقام لینے کےلئے وجود بخشا گیا
تکفیری دہشتگرد گروہوں کو اسرائیل کے خلاف مزاحمت کرنے والے گروہوں سے انتقام لینے کے لئے وجود بخشا گیا ہے۔
ڈاکٹر سید احمد سادات نے کہا کہ حتی کہ امریکہ اور برطانیہ نے بھی داعش کو جنم دینے میں اپنے کردار کا اعتراف کرلیا ہے اور پہلی بار یہ بات کہی ہے کہ بغدادی بوکا جیل میں تھا۔ ڈاکٹر سید احمد سادات نے کہاکہ اخبار گارڈین، بوکا جیل کو ایک مدرسے سے تعبیر کرتا ہے جہاں تکفیری اور انتہا پسندی کے پنپنے کا مناسب ماحول فراہم ہے اور بہت سے انتہا پسند اور تکفیری دہشتگردوں نے اسی مدرسے میں تعلیم حاصل کی ہے۔
العالم نیوز چینل کے سربراہ نے کہاکہ صیہونی حکام نے بھی بارہا اعلان کیا ہے کہ اگر شام میں بشار اسد کی حکومت کو گرانے کی سازش ناکام ہوجاتی ہے تو دراصل اسرائیل کو اپنی تاریخ میں سب سے بڑی اسٹراٹیجیک شکست ہوگی۔ ڈاکٹر احمد سادات نے کہا کہ صیہونی حکومت اور اس کے مغربی حامی پے در پے شکستوں اور سنہ دوہزار سے دوہزار چھے تک لبنان میں حزب اللہ اور غزہ میں حماس کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد تکفیری دہشتگردوں کے ہاتھوں استقامتی گروہوں سے انتقام لینے کے درپے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ان بنیادوں پر صیہونیوں اور اس کے حامیوں نے پہلے سے طے شدہ منصوبے کے مطابق شام کا بحران شروع کیا اور ان کے علاقائی اتحادی بھی چونکہ اسرائیل کے خلاف استقامتی محاذ سے خوفزدہ تھے لھذا وہ بھی بھرپور طرح سے صیہونی حکومت اور امریکہ کے کیمپ میں آگئے۔
العالم نیوز چینل کے ڈائرکٹر نے کہا کہ شام کے بحران کو پانچ برس گذرنےکے بعد بھی مغربی اور عربی محاذ اپنے اھداف حاصل کرنے میں نا کام ہے اور ان کے اعترافات کی روشنی میں صیہونی حکومت کے خلاف جاری استقامت کے حلقوں کے ہتھیار حاصل کرنے کے راستے بند نہیں ہوئے بلکہ استقامتی حلقے پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے ہیں اور انہوں نے شام میں گذشتہ ساڑھے پانچ برسوں میں بڑے اہم تجربے حاصل کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ کے پاس ایک ہزار ڈرون طیارے اسرائیل کے اسٹراٹیجیک اھداف کانشانہ لینے کے لئے آمادہ ہیں اور حزب اللہ کے پاس ایک لاکھ میزائل بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی کے علاقے میں تکفیری دہشتگردوں کو موساد، ایم آئی سیکس اور سی آئی اے کنٹرول کرتی ہے اس کےعلاوہ تکفیری دہشتگردوں کو سعودی عرب ، ترکی اردن اور قطر کی انٹلجنس ایجنسیوں کی بھی حمایت حاصل ہے۔