مشرق وسطی

آیت اللہ عیسی قاسم کے مقدمے کے پیچھے سعودی عرب کا ہاتھ

تحریک الاحرار بحرین کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ ممتاز شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے مقدمے کے پیچھے اصل ہاتھ سعودی عرب کا ہے۔

تحریک الاحرار بحرین کے سیکریٹری جنرل سعید الشہابی نے مہر نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ممتاز شیعہ عالم دین شیخ عیسی قاسم کے خلاف مقدمے کے سلسلے میں مغربی ملکوں کے دہرے معیارات اور موقف پر تنقید کی اور کہا کہ آل خلیفہ حکومت کا یہ اقدام وہ فیصلہ ہے کہ جو اصل میں سعودی عرب نے کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف مقدمہ چلانے کا آل خلیفہ حکومت کا فیصلہ ایک ظالمانہ فیصلہ ہے کہ جس کے یقینا اس حکومت کے لیے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

سعید الشہابی نے مزید کہا کہ بحرین کے عوام صرف ایک چیز جانتے ہیں اور وہ صرف ایک نعرہ لگا رہے ہیں اور وہ یہ ہے کہ آل خلیفہ حکومت کو بحرین میں اپنی بساط لپیٹ لینی چاہیے اور اقتدار کو خدا حافظ کہہ دینا چاہیے اور یہ نعرے بحرین کی سڑکوں پر بدستور بلند ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ آل خلیفہ حکومت آج جمعرات کے روز بے بنیاد وجوہات کی بنا پر شیخ عیسی قاسم کے خلاف مقدمہ چلانا چاہتی ہے۔

بحرینی حکومت نے جون دو ہزار سولہ کو ممتاز شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کر دی تھی جس پر دنیا اور بحرین کے شیعوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا تھا۔

بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے خلاف پرامن احتجاجی تحریک جاری ہے لیکن آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر شاہی حکومت سعودی عرب کی مدد سے اسے سختی سے کچل رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button