مہمند ایجنسی، خودکش حملہ آور نے نعرہ تکبیر سے نمازیوں پر حملہ کیا
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) نماز جمعہ کے دوران ہونے والے خودکش حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 17 سے بھی تجاوز کرچکی ہے، جبکہ 33 افراد اس حملے میں زخمی ہیں۔ فاٹا نیوز کے مطابق مہمند ایجنسی کی تحصیل انبار میں نماز جمعہ کے دوران گل مسجد کے اندر خودکش حملہ آور نے نعرہ تکبیر کے ساتھ دھماکہ کیا۔ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ مسجد کی پوری عمارت ہل گئی اور کئی نمازی دور جاگرے۔ دھماکے میں موقع پر دس سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ سات افراد ابتدائی طبی امداد کے دوران جاں بحق ہوئے۔
دھماکے میں 33 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ بیشتر زخمیوں کی حالت نازک ہے، جنہیں دیگر شہروں میں منتقل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تاہم دشوار گزار راستوں اور سفری و طبی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کا مطالبہ تھا کہ پاک فوج ہیلی کاپٹر کے ذریعے زخمیوں کو فی الفور بڑے ہسپتالوں میں منتقل کرے تو ممکن ہے مزید جانی نقصان نہ ہو۔
عینی شاہدین کے مطابق خودکش حملہ آور سفید شلوار قمیض میں ملبوس تھا اور اس کی رنگت مقامی افراد سے میل کھاتی تھی۔ دھماکے کے وقت مسجد میں دوسو کے قریب نمازی موجود تھے، جبکہ سکیورٹی فورسز یا مقامی افراد کی جانب سے سکیورٹی کے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے تھے، یہی وجہ ہے کہ حملہ آور باآسانی مسجد میں داخل ہوا۔