پاکستانی شیعہ خبریں

عمران خان کے حمایت یافتہ تکفیری دہشتگرد بے قابو، پشاور میں سکیورٹی الرٹ کردی گئی

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )نئے پاکستان کے پرانے دارلحکومت پشاور میں تکفیری دہشتگرد ایک بار پھر سرگرم ہوگئے ہیں۔عمران خان کے تنخواہ دار تکفیری دہشتگردوں نے اپنی کاروائیوں میں اضافہ کردیا ہے۔ اگست اور رواں ماہ کے دوران اب تک ایک درجن کے قریب افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیاہے، جن میں پولیس، پولیو ورکر اور سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں تیزی آنے کے باعث شہریوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیاہے۔ قانون فافذ کرنے والے اداروں نے اپنے افسران اور اہلکاروں کو چوکس رہنے کی ہدایت کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق اگست اور رواں ماہ کے دوران کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ سپاہِ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) کے دہشتگردوں کی جانب سے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہوا ہے۔ یکم اگست کو آئی بی انسپکٹر عثمان گل اور افتخار توحیدآباد یکہ توت میں مسلح افراد کی فائرنگ سے شھید ہوئے۔اسی طرح تھانہ خزانہ کی حدود میں نعیم خان نامی شخص پر مسلح موٹرسائیکل سوارتکفیری دہشتگردوں نے فائرنگ کردی۔ جس کے نتیجے میں وہ دم توڑ گئے۔ دیر کالونی میں تکفیری دہشتگردوں کی فائرنگ سے شیخ رحیم اللہ جاں شھید ہوگئے۔ 29 اگست کو سپیشل برانچ کے اہلکار افتخارخٹک کو چغل پورہ کے علاقے میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ 4 ستمبر کو اسلم ڈھیری میں پولیس موبائل وین کو نشانہ بنایاگیا۔ جس میں ڈرائیور نویدخان شھید اور 2 راہ گیر سدیس اور یوسف زخمی ہوئے اسی طرح 9 ستمبر کو پولیس لائنز کے سب انسپکٹر ابراہیم خان کو ڈیوٹی کے بعد گھر جاتے ہوئے فائرنگ کا نشانہ بنایاگیا۔ جس کے نتیجے میں وہ شھید ہوگیا، عید الاضحی سے قبل رپیڈ رسپانس فورس کی موبائل وین پر دھماکہ کیا گیا، جس کے نتیجہ میں ایک اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوئے جبکہ گزشتہ روز خزانہ کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کے تین اہلکاروں کو مسلح موٹرسائیکل سوار ٹارگٹ کلرز نے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔

اطلاعات کے مطابق پشاور میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہواہے، جس میں ابتک کہیں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button