مردان خودکش حملہ متاثرین کو شہداء پیکج کی عدم ادائیگی پر ہائیکورٹ بار برہم
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سیشن کورٹ مردان کے خودکش حملے کے متاثرین کو تاحال حکومت کی جانب سے شہداء پیکج ادا نہ کرنے پرشدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ فوری ادائیگی نہ کی گئی تو وکلاء برادری راست اقدام اٹھانے پرمجبورہوگی۔ پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر مزمل خان، جنرل سیکرٹری یوسف علی اورسیکرٹری اطلاعات بلال خان خلیل ایڈوکیٹس نے اپنے مشترکہ بیان میں بتایا کہ سانحہ مردان کو تقریبا 2 ماہ مکمل ہوچکے ہیں اور بار ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ سیشن کورٹ مردان کے سانحہ میں جاں بحق ہونے والے وکلاء اور دیگر افراد کے لواحقین کو سانحہ کوئٹہ کے برابر شہداء پیکج ادا کیا جائے جوکہ شہداء کے لواحقین کے لئے ایک کروڑ روپے جبکہ زخمیوں کے لئے 50 لاکھ روپے اور ان کے بچوں کو تعلیم اور دیگر سہولیات کی فراہمی کا پیکج تھا تاہم صوبائی اور مرکزی حکومت کی جانب سے سانحہ مردان کے متاثرین کے لئے اس معاملے پر سرد مہری قابل مذمت ہے کیونکہ متاثرہ خاندان نہ صرف گھروں کے کفیلوں سے محروم ہوگئے ہیں بلکہ انہیں معاشی مشکلات کا بھی سامنا ہے اور حکومت اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بلوچستان ایک غریب صوبہ ہونے کے باوجود انہوں نے فراغ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سانحہ کوئٹہ کے متاثرین کے زخموں پرمرہم رکھتے ہوئے ان کے لئے شہداء پیکج کی منظوری دی ہے لیکن خیبرپختونخوا حکومت سانحہ مردان پر خاموش ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ صوبائی حکومت متاثرین کے لئے شہدا پیکج میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، بصورت دیگر وکلاء برادری راست اقدام اٹھانے پرمجبور ہوں گے۔