ڈی آئی خان، مرکزی جلوسوں کے راستے میں نصب کیمرے بیکار، انتظامیہ غافل
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) ڈیرہ اسماعیل خان کالعدم تکفیری دہشتگردوں کی دہشتگردی، فرقہ واریت کے حوالے سے انتہائی حساس شہر ہے۔ گرچہ سال بھر یہاں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا جن بے قابو رہتا ہے، تاہم محرم الحرام کے موقع پر یہاں انتظامیہ سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کا دعویٰ کرتی ہے۔
زرائع کے مطابق حالیہ محرم الحرام کے موقع پر سخت سیکیورٹی کادعویٰ کئے جانے کےباوجود جلوسوں کے راستے میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب یا پہلے سے نصب کیمروں کی درستگی کے حوالے سے انتظامیہ مکمل طور پر غافل ہے۔ یہاں تک کہ عاشورا کے مرکزی جلوس کے راستے میں بھی تاحال کیمرے نصب نہیں کئے گئے ہیں۔ عاشورا کے مرکزی جلوس کا راستہ انتہائی حساس سمجھا جاتا ہے، یہاں تک کہ یہ جلوس کئی مرتبہ دہشتگردی اور تکفیریوں کے حملوں کا شکار ہو چکا ہے۔ یہاں تک کہ اسی جلوس پہ کمشنری بازار میں بم حملہ بھی ہوچکا ہے۔ اس بم حملے کے مرکزی مجرم تک پہنچنے میں ان سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج مددگار ثابت ہوئی تھی، جو کہ چوگلہ کی عمارت پر نصب تھے۔
ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ سکیورٹی پلان میں اس مرکزی جلوس کے تمام تر راستوں کی سی سی ٹی وی نگرانی کو یقینی بنایا جاتا، مگر انتظامیہ نے کیمروں کی تنصیب کا تکلف تو درکنار پہلے سے نصب شدہ کیمروں کی مرمت کی تکلیف بھی گوارا نہیں کی۔ جس کے باعث کمشنری بازار سمیت مرکزی جلوسہائے عزا کے راستوں کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی ناممکن محسوس ہورہی ہے۔ تاجروں کی جانب سے دکانوں پر نصب کیمرے حالیہ بارشی طوفانوں کی وجہ سے خراب ہیں، علاوہ ازیں نو اور دس محرم کو جلوس کے راستوں میں تاریں اترنے کے باعث بجلی کی فراہمی معطل ہوتی ہے، چنانچہ عملی طور پر یہ کیمرے بھی بجلی کی عدم دستیابی کے باعث کارآمد نہیں رہتے۔ انتظامیہ کو بہرطور سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور پہلے سے نصب شدہ کیمروں کی درستگی سمیت تاجروں کی دکانوں پر نصب کیمروں کے کارآمد رہنے کو یقینی بنانا چاہیئے، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار سانحہ کے امکانات کو کم سے کم درجہ پر لایا جاسکے۔