پنجاب میں تکفیری دہشتگردوں کیخلاف منظم کاروائیوں تک آپریشن کی کامیابی ممکن نہیں، مہاجر قومی موومنٹ
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے سیکریٹری اطلاعات خالد حمید نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد اور آپریشن ضرب عضب کی قربانیاں اس بات کا تقاضا کرتی ہیں کہ آپریشن کو ملک بھر میں پھیلایا جائے، پنجاب بھر میں موجود کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں اور تکفیری دہشتگرد ساز مدارس کے خلاف منظم کاروائیوں تک آپریشن میں مکمل کامیابی ممکن نہیں۔
زرائع کے مطابق گلشن معمار سے آئے بزرگوں کے وفدسے ملاقات کرتے ہوئے خالد حمید نے کہا کہ ملک دشمن بیرونی طاقتوں نے ملکی ایجنٹوں کے زریعے وطن عزیز میں دہشت گردی کو پروان چڑھایا، منظم نیٹ ورک اور محفوظ پناہ گاہیں مہیا کیں، مگر پاک فوج اور دوسرے قانون نافذ کرنے وا لے اداروں نے تکفیری دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑنے اور انکے خلاف جاری آپریشن میں واضح کامیابی حاصل کرکے دشمنوں کے عزائم خاک میں ملا دئیے ہیں، جس سے ملک میں کسی حد تک امن بحال ہوا ہے، جو قابل ستائش اور حوصلہ افزا بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث ملک آج بھی کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوو ں کے نشانے پر ہے۔
خالد حمید نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل درآمد کرانا قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ حکومتی اداروں کی بھی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد اور ضرب عضب کی قربانیاں اس بات کا تقاضا کرتی ہیں کہ آپریشن کو ملک بھر میں پھیلایا جائے۔ رہنما مہاجر قومی موومنٹ کا کہنا تھا کہ کیوں دوسرے صوبے اور شہروں کے حکمران اپنے زیرِ اثر علاقوں میں آپریشن سے گھبرا رہے ہیں، کیا ان کو اپنے صوبے اور وہاں رہنے والوں سے پیار نہیں، تمام شہریوں کا یہ بنیادی حق ہے کہ انہیں فی الفور یقینی تحفظ فراہم کیا جائے، سپریم کورٹ نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ آپریشن کا دائرہ پنجاب تک وسیع کیا جائے، لہٰذا پنجاب میں موجود کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے ٹھکانوں،تکفیری دہشتگرد ساز مدارس کے خلاف منظم کاروائیوں تک آپریشن میں مکمل کامیابی ممکن نہیں۔