شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور زائرین کو سہولیات نہ ملنے کے خلاف آج احتجاجی مظاہرے منعقد کئے جائیں گے، یعقوب شہباز
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )زائرین کربلا کو اس وقت تفتان میں بلوچستان حکومت کی جانب سے شدید مشکلات کا سامنا ہے، بلوچستان حکومت امن و امان اور عوام کی جان و مال کے تحفظ میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے نائب صدر و سیکرٹری سیاسیات محمد یعقوب شہباز نے صوبائی دفتر سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں کیا۔انھوں نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں زائرین امام حسینؑ گذشتہ کئی دنوں سے تافتان میں محصور ہیں، خواتین، بچے، بزرگ جوان سڑکوں پر رات بسر کر رہے ہیں، بلوچستان حکومت کو ان کی کوئی پرواہ نہیں، ہر سال سیکیورٹی کے نام پر زائرین کربلا کو اس مصیبت سے دوچار ہونا پڑتا ہے اور سیکیورٹی کے نام پر فی زائر پانچ ہزار بھتہ لیا جاتا ہے جو ایک غیر اخلاقی عمل ہے، اس سے قبل بھی کوئٹہ میں درجنوں واقعات میں زائرین کی بسُوں کو نشانہ بنا کر سینکڑوں کی تعداد میں زائرین کو دھماکوں اور فائرنگ کرکے شہید کیا جاچکا ہے۔ یعقوب شہباز کا کہنا تھا کہ ہم حکومت بلوچستان کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر زائرین کو کچھ بھی ہوا تو اس کی تمام ذمہ داری بلوچستان حکومت پر عائد ہوگی، ہم وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ زائرین کربلا جو اس وقت تفتان اور کوئٹہ میں موجود ہیں اُن کی سیکیورٹی اور واپسی کا بندوست کریں۔
دریں اثناء شیعہ علماء کو نسل پاکستان صوبہ سندھ کی جانب سے آج کراچی سمیت سندھ بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور زائرین کو سہولیات نہ ملنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے منعقد کئے جائیں گے، کراچی میں مرکزی مظاہرہ خوجہ اثناء عشری مسجد کھارادر میں منعقد کیا جائے گا۔