Uncategorized

ملت جعفریہ کو بیلنس پالیسی کا نشانہ بنانا قابل مذمت اقدام ہے، علامہ مبارک موسوی

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) ملک بھر میں شیڈول فور کے تحت ظالم اور مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کا عمل جاری ہے جو قابل مذمت ہے، مفسر قرآن علامہ شیخ محسن نجفی، علامہ امین شہیدی، علامہ مقصود ڈومکی، علامہ نیر مصطفوی جیسے جید علماء کرام کو دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی صف میں کھڑا کرکے ملت جعفریہ کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے۔

زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی اور مرکزی سیکرٹری سیاسیات و رکن شوریٰ عالی سید اسد عباس نقوی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ دیگر رہنماء سید حسن کاظمی، علامہ نیاز ہمدانی، سید حسین زیدی بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے۔علامہ مبارک موسوی کا کہنا تھا کہ جب ملک کی ساری سیاسی و مذہبی جماعتیں تکفیری دہشتگردوں سےمذاکرات کی رٹ لگانے میں مصروف تھیں، تب ملک کی واحد سیاسی و مذہبی جماعت مجلس وحدت مسلمین پاکستان ہی تھی کہ جس نے اعلان کیا تھا کہ اس تکفیری ناسور کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کے بغیر ملک میں امن کا قیام ناممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کیخلاف سب سے بڑی قربانی ہماری ہے، ہم نے اپنے ہزاروں شہداء کے جنازے اٹھائے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ آج مصلحت پسندی اور سیاسی مفادات کے خاطر ہمیں انصاف تو دینا کجا، الٹا ہمیں ہی بیلنس پالیسی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

علامہ مبارک موسوی کا مزید کہنا تھا کہ محرم الحرام میں امن کی بحالی کے اقدامات کے ہم معترف ہیں البتہ سیالکوٹ اور خانیوال میں بے گناہوں کیخلاف جلوس اور عزاداری کے جرم میں دہشتگردی کے مقدمات بنائے گئے، جو متعصب انتظامیہ کے بوکھلاہٹ کا ثبوت ہیں، ارباب اخیتار الیسے واقعات کا نوٹس لیں اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دیں۔ انہوں نے کہا کرپشن کے خاتمے کے بغیر دہشتگردی کیخلاف جنگ کا جیتنا ممکن نہیں، لھذا پانامہ لیکس سمیت دیگر کرپشن کے کیسوں کیخلاف فوری تحقیقات کو مکمل کرکے کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی عمل میں لایا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button