تکفیری دہشتگردوں کیخلاف زیادہ آپریشن فوج اور دیگر اداروں کی مدد سے ہوتے ہیں، آئی جی پنجاب
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )پنجاب میں پولیس جرائم پیشہ لوگوں کیخلاف کارروائیوں کی مکمل صلاحیت موجود ہے، جب بھی ضروری ہوتا ہے فوج اور رینجرز کی مدد حاصل کر لی جاتی ہے، پولیس مقابلے آئی جی یا پنجاب حکومت کی پالیسی نہیں، جرائم پیشہ لوگ جب گولی چلاتے ہیں انکو اس کا جواب ضرور دیا جاتا ہے، وفاقی حکومت نے 2 نومبر کی سیکورٹی کیلئے پنجاب پولیس سے ابھی تک کوئی فورس نہیں مانگی، ہم ہمیشہ تحریک انصاف کے جلسوں میں سیکورٹی فراہم کرتے ہیں۔
زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکیا۔ مشتاق سکھیرا کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس سے فوجی اور سول انٹیلی جنس ادارے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مکمل تعاون کر رہے ہیں، انسداد دہشگردی فورس تکفیری دہشتگردوں کیخلاف کارروائیوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے کہا کہ پنجاب میں تکفیری دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کیلئے پولیس مکمل آزادی کیساتھ کام کر رہی ہے اور یہ کہنا کہ پولیس باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت جرائم پیشہ لوگوں کو پولیس مقابلوں میں مار رہی ہے تو ایسا کسی بھی صورت درست نہیں کیونکہ اس حوالے سے پنجاب حکومت یا میری جانب سے کسی قسم کی کوئی پالیسی نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں آئی جی پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں تکفیری دہشتگردوں کیخلاف زیادہ آپریشن فوج اور دیگر اداروں کی مدد سے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے 2 سال سے زائد ہو چکے ہیں، پنجاب میں سیاسی انتقامی کارروائی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے ہمیشہ مجھے انصاف کا حکم دیا ہے اور پنجاب پولیس میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا معاملہ اب عدالت میں ہے جو بھی فیصلہ ہوگا وہ عدالت نے کرنا ہے۔