شیعہ و سنی اکابرین کے مشترکہ وفد کی وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)ملتِ تشیع کی نمائندہ جماعتوں پر مشتمل وفد کی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات۔ملاقات میں سنی اتحاد کونسل پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بھی شریک تھے۔وفد کی جانب سے شہر میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور سید فیصل رضا عابدی،علامہ مرزا یوسف حسین کی غیر قانونی گرفتاریوں اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال سمیت کراچی ڈویژن کے دیگر علماء و رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر درج کئے جانے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
زرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کرنے والے وفد میں وفد میں جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، سید ناصر عباس شیرازی،مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی، شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ ناظر عباس تقوی، سلمان مجتبیٰ نقوی، شبر رضا رضوی سمیت دیگر شامل تھے۔ ملاقات میں شہر قائد میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر گفتگو ہوئی جبکہ علماء کی جانب سے ملیر 15 اور نمائش چورنگی سے گرفتاریوں پر اظہار تشویش کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس کو گرفتار تمام افراد کو رہا کرنے کی ہدایت کر دی، جبکہ تھانہ سولجر بازار کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی سمیت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنماؤں کے خؒاف درج کی جانے والی ایف آئی آر بھی ختم کرنے کا بھی حکم دیا۔ علماء نے فیصل رضا عابدی اور علامہ مرزا یوسف حسین کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ سید مراد علی شاہ نے یقین دہانی کرائی کہ اگر وہ اسلحے کا لائسنس دکھا دیں تو انہیں بھی چھوڑ دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ مولانا مرزا یوسف بھی اپنی ضمانت کرائیں۔ ملاقات میں آئی جی سندھ، مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو اور مشیر مذہبی امور قیوم سومرو بھی موجود تھے۔