حلب کی خود مختاری کی تجویر قبول نہیں ، شامی وزیر خارجہ
شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے مشرقی حلب کی خودمختاری سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی تجویز کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔
مشرقی حلب کی خود مختاری قبول نہیں
دمشق میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے کہا کہ مشرقی حلب کی خود مختاری سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی مستورا کی تجویز ناقابل قبول ہے اور ہم اسے سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے شام کے بارے میں امن مذاکرات کے از سر نو آغاز کے لیے قابل ذکر کام انجام نہیں دیا اور نہ ہی مذاکرات کی کوئی تاریخ مقرر کی ہے۔
ولید المعلم نے بحران شام کے حل میں اقوام متحدہ کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شام کی حکومت، بیرونی مداخلت سے پاک ہر اجلاس کا خیر مقدم کرتی ہے چاہے یہ اجلاس جنیوا میں ہو یا کہیں اور
انہوں نے کہا کہ شام کی حکومت نے مشرقی حلب سے شہریوں کے انخلا اور جنگ بندی کا تین بار موقع فراہم کیا ہے۔ شام کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر دہشت گرد اور مسلح افراد حلب سے نکلنا چاہتے ہیں تو شامی حکومت محفوظ راستہ دینے کے لیے تیار ہے۔
شام کے وزیر خارجہ نے اپنے ملک کے بارے میں نومنتخب امریکی صدر کے موقف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا تاہم، ان کی حکومت، امریکی عوام کے فیصلے کا احترام کرتی ہے۔