جنرل راحیل شریف آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن مکمل کرانے میں ناکام ہوئے ہیں، علامہ طاہر القادری
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ جنرل راحیل شریف آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن مکمل نہیں کرا سکے، وہ پنجاب میں فوجی آپریشن کرانے میں بھی مکمل طور پر ناکام رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو انصاف دلانے کا وعدہ کیا تھا جس پر رتی برابر بھی مدد نہیں کی جا سکی۔
زرائع کے مطابق نجی نیوز چینل کے اایک پروگرام میں کئے گئے سوال کے جواب میں طاہر القادری نے کہا کہ بحیثیت فوج کے ادارے کے لحاظ سے جنرل راحیل شریف نے اچھا امیج چھوڑا ہے، لیکن جب ملکی سطح پر دیکھیں تو جنرل راحیل شریف نے کچھ میدانوں میں کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن یہ کامیابیاں مکمل نہیں ہو سکیں۔ طاہر القادری نے کہا کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جو بالکل بھی نہیں ہوئیں، جن کے اعلانات جنرل راحیل شریف کرتے تھے لیکن ان کو ہاتھ بھی نہیں لگایا گیا لہذا یہ ملی جلی صورت ہے۔ طاہر القادری نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے آپریشن ضرب عضب میں وزیرستان کی حد تک کامیابیاں حاصل کی ہیں، کراچی کے امن و امان کی بحالی میں کافی حد تک کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن دونوں آپریشن ابھی مکمل نہیں ہو سکے، کامیابیاں ہوئی ہیں لیکن یہ سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف قومی ایکشن پلان پر عملدر آمد نہیں کرا سکے، ان کی تلخ باتیں ہوتی بھی رہیں لیکن اس کے باوجود حکومت کی طرف سے کھیل کھیلا جاتا رہا۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ آرمی چیف نے کرپشن اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کو ختم کرنے کی بات کی، اس حوالے سے یا تو ہماری سمجھ غلط تھی، ہم جنرل راحیل شریف کی بات کو سمجھ نہیں سکے، ان کے کہنے کا مقصد کچھ اور تھا یا ہمارے سمجھنے کا مقصد کچھ اور تھا، ہم جسے کرپشن اور دہشت گردی کا گٹھ جوڑ سمجھتے تھے، ہمارے نزدیک کرپشن اور دہشت گردی کا وہ گٹھ جوڑ قطعی طور پر ختم نہیں ہوا، اگر جنرل راحیل شریف کے خیال میں کرپشن اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کا کوئی اور معنی ہو تو شائد انہوں نے اس کو ختم کرلیا ہو۔
طاہر القادری نے کہا کہ جنرل راحیل پنجاب میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوجی آپریشن کرانے میں مکمل طور پر ناکام رہے، وہ پنجاب میں آپریشن نہیں کرا سکے، پنجاب حکومت کے ساتھ ڈیڑھ سال بات چیت ہوتی رہی لیکن پنجاب حکومت نے صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی الف بھی شروع نہیں کرنے دی۔ طاہر القادری نے کہا کہ میری سوچ کے مطابق پنجاب دہشت گردوں کا نظریاتی اور افرادی گڑھ ہے جہاں دہشت گردوں کے مراکز بھی قائم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سارے دہشت گرد جو جنوبی وزیرستان، افغانستان اور کراچی جاتے ہیں ان ساروں کی نرسریاں پنجاب میں ہی ہیں، یہ دہشت گرد 80ء کی دہائی سے پنجاب میں پیدا ہو رہے ہیں۔ طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے انصاف کے سلسلے میں رتی برابر بھی مدد نہیں کی جا سکی جبکہ جنرل راحیل شریف نے ون ٹو ون ملاقات میں انصاف کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ خبر لیک والا معاملہ ادھورا چھوٹ گیا، سرل لیک کے حوالے سے حکومت نے کھیل کھیلا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان باتوں کا مقصد ہے کہ بہت سارے کام ایسے تھے جو کرنے کے قابل تھے لیکن وہ نہ ہو سکے، ضرب عضب اور کراچی آپریشن کامیاب رہے لیکن ابھی وہ مکمل نہیں ہوئے، اس حوالے سے معلوم نہیں کہ آنے والی فوجی قیادت اس کی تکمیل کس طرح کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے قومی ایکشن پلان کے ساتھ دھوکہ کیا لیکن جنرل راحیل شریف اس دھوکے کے جال کو ختم نہیں کر سکے، قومی ایکشن پلان کاغذوں پر دھرے کا دھرا رہ گیا اور جنرل راحیل شریف خود شکوہ کرتے رہے لیکن عملدر آمد نہیں ہو سکا۔ طاہر القادری نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کے بعد کراچی آپریشن کا کیا ہوگا؟، کیا جنرل راحیل شریف کا کام جاری رہے گا، یا حالات پلٹ کر آجائیں گے، وہاں سیاسی کھیل ہو سکتا ہے، آپ بڑے بڑے سانپ مار دیں اور چھوٹے چھوٹے سانپ کے بچے رہ جائیں تو وہ پل کر سانپ بن جائیں گے۔
ایک سوال پر طاہر القادری نے کہا کہ جنرل راحیل شریف پاکستانی شہری بھی ہیں، ان پر آئین اور ملکی سالمیت کو بچانے کی ذمہ داری ہے، ملکی سالمیت کو بچانے کا مطلب صرف بھارتی حملے سے بچانا نہیں ہے، بلکہ ملک کے اندر دہشت گردی اور کرپشن کے گٹھ جوڑ کو مٹانا بھی ہے۔