Uncategorized

تعلیمی نصاب میں ملکی نظریاتی اساس کیخلاف اقدامات کو برداشت نہیں کیا جائے گا،آئی ایس او

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )پاکستان کی اکثریت اپنی تہذیب و ثقافت اور اسلام سے گہری وابستگی رکھتی ہے اس لئے نظام تعلیم کو سماجی ثقافتی، مذہبی حوالے سے مضبوط بنیاد پر استوار ہونا چاہئے، پاکستان کے نظام تعلیم کی حقیقی اساس مذہب پر ہی قائم ہو سکتی ہے۔

زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سرفراز نقوی نے مرکزی آفس میں مرکزی کابینہ کے ایک اہم اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں مرکزی کابینہ کے تمام عہدیدران نے شرکت کی۔ اجلاس میں سابقہ کارکردگی کا جائزہ اور آئندہ کے لائحہ عمل کو زیرِبحث لایا گیا۔ امریکی کمیشن یو ایس سی آئی آر ایف کی جانب سے پاکستان کے تعلیمی نصاب میں اسلامیات کے مضامین میں تبدیلی لاکر اقلیتی اہنماؤں کو شامل کرنے اور اسلامی شخصیات کے کارناموں کے مضامین ختم کرنے اور سکولوں کی کتب میں صرف اسلام ہی سچا مذہب ہے، جیسے مضامین کو ختم کرکے تمام مذاہب کی تعلیمات دینے کے مطالبہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے مرکزی صدر سرفراز نقوی نے کہاکہ استعمار اور لادین قوتیں تعلیمی نصاب کو اپنا ہدف بنائے ہوئے ہیں جس سے نوجوان نسل کو دین سے دور کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں، پاکستان کی اکثریت اپنی تہذیب و ثقافت اور اسلام سے گہری وابستگی رکھتی ہے اس لئے نظام تعلیم کو سماجی ثقافتی، مذہبی حوالے سے مضبوط بنیاد پر استوار ہونا چاہئے، پاکستان کے نظام تعلیم کی حقیقی اساس مذہب پر ہی قائم ہو سکتی ہے، آئی ایس او نے ہمیشہ طلبا کے حقوق کیلئے عملی اقدامات اٹھائے ہیں، پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ آئی ایس او تعلیمی نصاب میں ملکی نظریاتی اساس کیخلاف اقدامات کو برداشت نہیں کرے گی۔

اجلاس میں مرکزی جنرل سیکرٹری انصر مہدی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات اکبر حسین، سیکرٹری نشرواشاعت قاسم شمسی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری نثار کاظمی، امامیہ چیف اسکاوٹ تصور کربلائی، مرکزی سیکرٹری تعلیم یاور عباس، انچارج محبین نسیم کربلائی، انچارج پروفیشنل ادارہ جات نیئر حسین اور سیکرٹری مالیات میثم جعفری بھی موجود تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button