نبیل رجب کو فوری غیر مشروط رہا کیا جائے، ہیومن رائٹس واچ
منامہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ہیومن رائٹس واچ نے بحرین کے انسانی حقوق کےسرگرم کارکن نبیل رجب کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ بحرینی عدالت نے نبیل رجب کے مقدمےکے 15 دسمبر کو دوبارہ شروع کرنے کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے۔ہیومن رائٹس واچ کے ڈپٹی ڈائریکٹرمشرق وسطیٰ سٹورک کے مطابق نبیل رجب کی کئی مہینوں تک حراست کوبد ترین ناانصافی قراردیا ہے۔
بحرین سنٹر فارہیومن رائٹس کے صدرنبیل رجبکویمن پر سعودی جنگی اتحاد کی جانب سے کی جانے والی بمباری اورسعودی عرب اتحاد میں منامہ کےکردار پرٹویٹس پیغامات کے ذریعے تنقید پرماہ جون سےگرفتار کر رکھا ہے اوران کے خلاف قومی اداروں کی توہین اورجھوٹی خبر پھیلانے کے الزامات پر مقدمہ قائم کر رکھا ہے جس پر انہیں15سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔
ہیومن رائٹس واچ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سٹورک نے بحرین کے مغربی اتحادیوں ، برطانیہ ، جرمنی اور فرانس سے نبیل رجب کی فوری رہائی کے لئے دباو ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے اورکہا ہے کہ یہ کتنے شرم کی بات ہے کہ انسانی حقوق کے احترام کے دعویداری کے علمبردار یورپی ممالک اپنے حلیف بحرینی حکومت کی جانب سے سیاسی رہنماوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں پر مضحکہ خیز الزامات کے تحت قائم کئے جانے والے مقدمات پر تنقید کرنے کی ہمت بھی نہیں رکھتے ۔
واضح رہے کہ نبیل رجب کے مقدمے کی سماعت صرف ایک دن کے وقفے سے ہو رہی ہے جبکہ محض ایک دن قبل عدالت نے حزب اختلاف کے اہم ترین رہنما شیخ علی سلمان کے خلاف نو سال قید کی سزا کوبرقراررکھا ہے۔