Uncategorized

پاکستان کو فرقہ وارانہ میدان جنگ نہیں بننے دیں گے، جمعیت علماء پاکستان

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) جمعیت علماء پاکستان نیازی نے قائد اہلسنت پیر معصوم نقوی کی زیرصدارت مجلس عاملہ کے اجلاس میں مختلف قراردادوں کی منظوری دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان کو فرقہ وارانہ میدان جنگ نہیں بننے دیں گے، پرامن اہلسنت اس ملک کی اکثریت ہیں، جو بدامنی نہیں چاہتے، ایک کالعدم دہشتگرد گروہ کو اہلسنت کا نام استعمال کرنے سے روکا جائے، جھنگ کے ضمنی الیکشن میں کالعدم جماعت کے امیدوار کی جیت سے نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں اڑا دی گئیں، عسکری ادارے نوٹس لیں، دہشتگردوں کو ایک سازش کے تحت جتوایا گیا ہے، اس پر سپریم کورٹ الیکشن کمشن کی بھی جوابدہی کرے۔ قراردادوں میں واضح کیا گیا ہے کہ مذکورہ منتخب ایم پی اے کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات اور جے یو آئی میں شمولیت کی رپورٹس سے بھی واضح ہوگیا ہے کہ موصوف کو حکمران جماعت اور طالبان کے سرپرستوں کی در پردہ حمایت تھی، جبکہ یکم دسمبر کو ہونوالا ضمنی الیکشن محض ڈرامہ تھا۔

ایک قرارداد میں کہا گیا کہ سعودی عرب کے متنازع سیاسی کردار کی وجہ سے امت مسلمہ میں اس کی حیثیت جانبدارانہ ہو چکی ہے جبکہ حرمین شریفین پر بھی آل سعود ناجائز طور پر قابض ہے، سیاسی دشمنی کی وجہ سے سعودی عرب نے یمن، ایران اور شام کے شہریوں کو حج کی اجازت نہیں دی، حالانکہ حرمین شریفین پر تمام ممالک کے مسلمانوں کا حق ہے، یہ کسی ایک مسلک یا خاندان کی جاگیر نہیں۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اس صورتحال میں خلیجی عسکری اتحاد بھی فساد کی جڑ ہے، جس کی وجہ سے تنازعات جنم لے رہے ہیں، اس لئے پاکستان اور ترکی کو ایران اور سعودی عرب کے درمیان صلح کا کردار ادا کرنا چاہیے، تاکہ امت مسلمہ مزید تقسیم سے بچ جائے۔ اجلاس میں نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی تعیناتی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینیٹر ساجد میر کی طرف سے ان کے عقیدے کے بارے میں بہتان اور جھوٹ کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ منفی پراپیگنڈہ کے پیچھے حکمران خود ہیں۔ اہل حدیث رہنما صرف استعمال ہوئے ہیں، عدلیہ اور فوج کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

 

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button