نیشنل ایکشن پلان جیسے امریکی ایجنڈے کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں، مولانا فضل الرحمان
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان ایسا لفظ بن گیا ہے، جیسے یہ آسمان سے اترا ہو، نیشنل ایکشن پلان (نیپ)دینی طبقات کے خلاف امتیازی سلوک ہے۔ رحیم یار خان میں پیغام اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کو امریکا اور مغرب کے ایجنڈے کے تحت دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے، مدرسوں کو بدنام کر کے اسلامی تعلیمات سے ہٹایا جا رہا ہے، یہ امتیازی قانون ہے، ہم ایسے نظریات کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔ فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ملک میں خلاف شریعت کوئی کام نہیں ہونے دیں گے، سندھ میں 18 سال سے کم عمر کے مسلمان ہونے پر پابندی کے بل کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ کہا کہ یہودی طاقتیں پاکستان کے ٹکڑے کرنا چاہتی ہیں، امریکا اور بھارت پاکستان کو کمزور کر رہے ہیں تاکہ انتشار پھیلایا جا سکے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان اگر صرف دہشت گردی کے خلاف ہے تو ساتھ ہیں، اسے امتیازی قانون نہ بنایا جائے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان ضرب عضب کے متعلق بھی کہہ چکے ہیں کہ یہ دہشت گردی کیخلاف آپریشن نہیں بلکہ قبائیلی عوام کیخلاف جنگ ہے۔