مشرق وسطی

راز فاش !! حلب آزادی کے خلاف منفی پروپگنڈا مہم ترک خفیہ ایجنسی نے اردوگان کی ہدایت پر چلائی

شیعیت نیوز: سوشل میڈیا پر حلب کی اس ساتھ سالہ بچی کی ترک صدر کے ساتھ تصاویر جاری ہوئی ہیں جسے بین الاقوامی طاقتوں نے حلب وار کا اہم کرادر قرار دیا بنادیا ہے، خاص طور پر پاکستان کے جماعتی اور ترکی کے ماڈرن اخوانی اس بچی کو ہیرو بنا کر پیش کررہے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا،ماڈرن ترک اخوانی اور پاکستانی تکفیری جماعتیوں کے مطابق حلب سے ٹوئیٹر کے ذریعہ شامی فوج کے مظالم کواس ۷ سالہ بچی نے دنیا کے سامنے آشکار کیا۔

اس بچی کا نام بانا ہے جسکی ٹوئیٹر آئی پچھلے ماہ ہی وجود میں آئی ہے ، اس ٹوئیٹر آئی ڈی کی حقیقت پر کافی تنقید بھی کی گئی ،ناقدین کے مطابق یہ ٹوئیٹر آئی بین الاقوامی خفیہ ایجنسی سی آئی اے یا کسی اور ملک کی خفیہ تنظیم چلارہی ہے۔

15492357_1218420784892574_3185164050824686204_n_1.jpg 

شیعیت نیوز کی ریسرچ ٹیم کے مطابق ترک صدر طیب اردگان کی فیس بک پر اردو زبان میں آئی ڈی بھی تشکیل پائی ہے جس نے حلب آزادی کے خلاف منفی پروپگنڈا مہم کا باقاعدہ آغاز کیا جہاں سے جماعت اسلامی اور دیگر تکفیری اتحادیوں کو پروپگنڈا مواد مہیا کیا جارہا ہے۔ اس بات سے انداز لگا لینا چاہئے کہ پاکستان میں ترک خفیہ ادارے بھی متحرک ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں ::: حلب آزادی پر ماتم کناں جماعتیوں کی جھوٹی میڈیا کمپن کا راز فاش ہوگیا، تصویری رپورٹ

تاہم ترک صدر کے ساتھ اچانک اس بچی کی تصاویر شائع ہونا اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ حلب کی آزادی کے خلاف منفی پروپگنڈا کرکے حلب کی آزادی کو متنازعہ بنانے کے پیچھے ترکی کا ہاتھ ہے، کہا جارہا ہے کہ یہ بچی حلب سے ریسکیو کرکے ترک آئی ہے تاہم محض ایک ہفتہ میں بچی ترکی پہنچ کر ترک صدر سے ملاقات بھی کررہی ہے ، یہ معنی خیز ہے، جبکہ ایک جنگ زدہ علاقہ سے جہاں بقول پاکستانی جماعت اسلامی اور ماڈرن ترک اخوانی کئی ماہ سے پانی اور کھانا بند تھا لیکن انٹر نیٹ کی سہولت میسر تھی اس ماحول سے ۷ سالہ بچی صحت مند واپسی آگئی یہ بھی نا سمجھ آنے والی بات ہے۔

واضح رہے کہ شام میں عسکری دہشتگردوں کو مضبوط کر نے میں ترکی کا اہم کردار ہے، داعشی اور دیگر دہشتگرد جماعتوں کو ترکی کے ذریعہ اسلحہ اور لوجسٹک سپورٹ دی جارہی تھی،جبکہ عراق و شام سے داعش کے زیر قبضہ تیل سے مالا مال علاقوں سے چور ی کرکے تیل ترکی کے ذریعہ عالمی منڈی میں سپلائی کیا جارہا تھا۔ شام و عراق سے داعشی دہشتگردی کا خاتمہ ترکی کو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔

15697195_10210061786319644_4771221586585378519_n.jpg

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button