بحرینی عوام کے حق میں انسانی حقوق کی تنظیموں کا ردعمل
الدراز(مانیٹرنگ ڈیسک ) بین الاقوامی انسانی حقوق تنظیموں کی جانب سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ بحرینی سیکورٹی فورسز کی جانب سے الدراز شہر کا محاصرہ ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے ۔اللؤلؤة ٹی وی کے مطابق7 انسانی حقوق تنظیموں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے نام اپنے بیان میں بحرینی شہر الداراز میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے گزشتہ تقریباسات ماہ سے جاری ناکہ بندی ختم کرنے کے لئے بحرینی حکومت پر دباو ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
ان انسانی حقوق کی تنظیموں کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ194دنوں سے بحرینی سیکورٹی فورسز کا الدراز شہر کا محاصرہ شہری اور سیاسی حقوق کے عالمی کنونشن کے آ رٹیکل21 کی خلاف ورزی ہے۔یاد رہے کی الدراز شہر کا محاصرہ بحرینی حکومت کی جانب سے بحرینی مذہبی اتھارٹی شیخ عیسیٰ قاسم کی شہریت منسوخی کے نا انصافی پر مبنی فیصلہ کے بعد گزشتہ جون سے شیخ عیسیٰ قاسم کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے والے ہزاروں افراد کے ان کے گھر کے بعد دھرنا کے ا علان کے بعد سے اب تک جاری ہے ۔
بحرینی حکومت کی جانب سے الدراز شہر کے محاصرہ کی مذمت کرنے والے انسانی حقوق کی علاقائی اور بیں الاقوامی تنظیموں کی ایک طویل فہرست ہے ۔ جس میں بحرین سنٹر فار ہیومن رائٹس ،گلف انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسی اینڈ ہیومن رائٹس، سلام فار ہیومن رائٹس اینڈ ڈیموکریسی اینڈ ہیومن رائٹس، بحرین جرمن آرگنائزیشن فار ہیومن رائٹس اینڈ ڈیموکریسی، دی انٹر نیشنل سنٹر فار سپورٹنگ رائٹس اینڈ فریڈم (جنیوا)، خیام ری ہیلیبیشن سنٹر فار وکٹم آ ف ٹارچر، اور عرب کمیشن فار ہیومن رائٹس شامل ہیں۔
ان انسانی حقوق تنظیموں کے مطابق بحرینی حکو مت نے پر امن دھرنا میں شمولیت اور اظہار رائے کی بنا پر الدارز کے کئی شہریوں کے خلاف مقدمات قائم کر دیئے ہیں ۔ جبکہ االدراز شہر کے باسیوں کو انٹرنیٹ کی سروس بھی منقطع کر دی ہے علاوہ ازیں سیکورٹی فورسز کی جانب سے اس علاقہ کی ناکہ بندی نے بنیادی انسانی ضرورت کی اشیاء کی رسائی بھی نا ممکن بنا دی جس کی و جہ سے شہری بے پناہ مشکلات کا شکار ہو چکے ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد عوام کو اپنے محبوب رہنما کے ساتھ ا ظہار یکجہتی سے باز رکھنے کے لئے انہیں ڈرانا اور دھمکانے اور ہراساں کرنے کے سوا اورکچھ نہیں ہے ۔