Uncategorized

فرقہ وارانہ عسکری اتحاد امت مسلمہ کیلئے نقصان دہ ہو گا، معصوم نقوی

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) جمعیت علما پاکستان (نیازی) کے سربراہ قائد اہلسنت پیر معصوم نقوی نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی کا تقاضا ہے کہ حکومت پاکستان، ایران اور سعودی عرب کی لڑائی میں فریق نہ بنے، پہلے ہی افغانستان میں بیرونی ایجنڈے کو پروان چڑھانے کی سزا ہم اپنے ملک میں مذہبی انتہا پسندی اور دہشتگردی کی شکل میں ایک عرصے سے بھگت رہے ہیں، دوسروں کی لڑائی میں کودنے کی ضیاءالحق کی پالیسی کو جاری رکھا گیا تو استحکام پاکستان پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

لاہور میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اور جنرل راحیل شریف نے آرمی چیف کی خدمات متنازع فرقہ وارانہ عسکری اتحاد کیلئے فراہم کرنے کی سعودی عرب کو کوئی یقین دہانی کروا رکھی ہے تو معاملے کو پارلیمنٹ میں لایا جائے، جیسے پہلے یمن کیساتھ سعودی تنازع پر منتخب اراکین نے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا تھا، اب بھی ایسا ہی کیا جائے، ہمیں اپنے گھر کو درست کرنا چاہیے، کسی کی لڑائی میں نہیں پڑنا چاہیے، جنرل راحیل شریف نے دہشتگردی کیخلاف جنگ کے ہیرو ہیں اور انہیں یہ عزت ضائع نہیں کرنی چاہیے، انہیں وضاحت کرکے قوم میں پائی جانیوالی تشویش کو دور کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب جانتے ہیں کہ عسکری اتحاد کن ممالک کیخلاف بنا ہے؟ اسرائیل کے مقابلے میں فلسطینیوں کی حمایت کرنیوالی تنظیم حزب اللہ کو دہشتگرد قرار دینے والوں سے کچھ بعید نہیں، اس لئے پاکستان مسلم ممالک کے درمیان تنازعات میں غیر جانبدار رہے، یمن، شام اور بحرین میں جاری بدامنی میں سعودی عرب اور ایران فریق ہیں، حکومت پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ دونوں متحارب اسلامی ممالک کے درمیان صلح کروائے، فرقہ وارانہ عسکری اتحاد امت مسلمہ کیلئے نقصان دہ ہو گا، سعودی عرب نے مقدس مقامات کا نام استعمال کرکے اپنے خاندانی مفادات کو تحفظ فراہم کی کوشش کی جو ناکام رہی ہے۔

 

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button