حکومت سندھ نے شہر کراچی کو موہن جو داڑو میں تبدیل کردیا ہے، علامہ ناظر عباس تقوی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) شیعہ علماء کونسل صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ نے شہر کراچی کو موہن جو داڑو میں تبدیل کردیا ہے، آج کی جدید دنیا میں ملکوں نے ترقی کرکے سیٹیلائٹ کے ذریعے پوری دنیا کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حکومت سندھ عوام کو معیاری اسپتال، سڑکیں، سیوریج اور پینے کا صاف پانی دینے سے بھی قاصر ہے جو ایک انتہائی افسوس اور تشویناک صورتحال ہے۔
ایک بیان میں علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ عوام کے احتجاجوں اور مظاہروں کے باوجود بھی ارباب اقتدار کے سروں پر کوئی اثر نہیں ہوتا، حالیہ بارش کے جھونکے نے حکومت سندھ کے تمام دعویٰ کی قلعی کھول دی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ایک ماہ میں شہر کراچی کو نئی سڑکیں دوں گا اور گندگی کا ڈھیر صاف کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں گے، لیکن ان دعووں کے باوجود اس روشنیوں کے شہر کو مزید گندگی کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نمائش چورنگی، صفورا، نارتھ ناظم آباد، ملیر، لانڈھی، کورنگی، اورنگی غرض کراچی کی کوئی شاہراہ پر کوئی آبادی ایسی نہیں جہاں کچرے کے انبار اور غلاظت کا ڈھیر نہ ہو، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کر تباہ اور سیوریج کا پانی صاف پینے کے پانی میں مل کر گھروں میں استعمال ہورہا ہے، جس کی وجہ سے شہر میں وبائی امراض پھیل رہے ہیں اور چھوٹے چھوٹے بچے اس سے متاثر ہوکر موت کا شکار ہورہے ہیں، لیکن عوامی نمائندوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں، کرپشن اور لوٹ مار نے ملک کی جڑوں کو مفلوج کردیا ہے، سٹی ناظم اور صوبائی حکومت کی کارکردگی صفر ہے، سیاست کی اس رسہ کشی نے عوام کو ذلت آمیز زندگی گزارنے پر مجبور کردیا ہے،
انہوں نے مزید کہا کہ شہر کراچی کا ٹریفک وبال بنتا جارہا ہے حکومت کے پاس اس کا کوئی علاج نہیں۔ علامہ ناظر عباس تقوی نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے شہر کی طرف توجہ نہیں دی اور عوامی مشکلات کو حل نہیں کیا تو شیعہ علماء کونسل پاکستان صفائی مہم کا جلد اعلان کرے گی اور غلاظت کے اس ڈھیر کو سندھ اسمبلی، وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس کے باہر جمع کرے گی، تاکہ حکمران اس بات کی طرف متوجہ ہوکر شہر کراچی کی عوام کس مشکل اور عذاب سے دوچار ہیں۔