حکومت و ریاستی ادارے کراچی میں قیام امن کیلئے سنجیدہ نہیں، علامہ ناظر تقوی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادار ہ) شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی کا کہنا ہے کہ کراچی میں ایک بار پھر شیعہ افراد کو بے دردی کے ساتھ قتل کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، دو دنوں میں تین شیعہ افراد کو شہید کر دیا گیا، ذوالفقار حسین، کاظم علی اور صفدر حسین کی شہادت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، مٹھی بھر دہشتگرد پھر سے اپنا وجود ثابت کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ اپنے مذمتی بیان میں علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ کراچی کی صورتحال دیکھ کر ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ شہر میں قانون نافذ کرنے والے ادارے قید میں ہیں اور دہشتگرد آزاد ہیں، ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشتگرد منظم ہو رہے ہیں، ایک طرف دہشتگردوں کے خلاف پاک افواج کا آپریشن ضرب عضب جاری ہے، تو دوسری جانب شہر قائد بھی ایک بار پھر دہشتگردی کی آماجگاہ بنتا جا رہا ہے، روزانہ شہر کی عوام کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے، مگر صد افسوس کے دہشتگردی میں ملوث کسی ٹارگٹ کلر کی گرفتاری فوری عمل میں نہیں لائی جاتی۔
علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دہشتگردی کی روک تھام کیلئے مؤثر اقدامات بھی نہیں کئے جاتے، وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے ان دہشتگردانہ کارروائیوں کے خلاف کسی بھی قسم کے کوئی ایکشن نہیں لئے جانے سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ حکومت اور ریاستی ادارے شہر کے امن و امان کی ابتر صورتحال کو ٹھیک کرنے کیلئے سنجیدہ نہیں۔ صوبائی صدر ایس یو سی نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ شہر قائد میں جاری ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لیں، دہشتگردوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، دہشتگردوں اور ان کے پس پردہ عناصر کو عوام کے سامنے لایا جائے، اندرون سندھ میں رینجرز کو خصوصی اختیارات دیئے جائیں، تاکہ دہشتگردوں کو ختم کیا جا سکے۔ علامہ ناظر عباس تقوی نے اعلان کیا کہ 27 جنوری بروز جمعہ پاکستان بھر میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔