Uncategorized

حافظ سعید کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت گرفتار کیا گیا تو ٹھیک ہے، عمران خان

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نےکہا ہے کہ قومیں ہمیشہ پریشر میں بنتی ہیں، اگر حافظ سعید کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت نظر بند کیا گیا ہے پھر تو ٹھیک ہے لیکن اگر گرفتاری کی وجہ کسی بیرونی دباو کا نتیجہ ہے۔ تو بڑی خطرناک بات ہے پانامہ کا رزلٹ آ چکا۔ قطری کا خط بہت بڑا فراڈ ہے، حکومت کی کوشش ہو گی کہ اگلا الیکشن وہ دھاندلی کے ذریعے پھر جیتیں لیکن پہلے کی نسبت اس بار یہ الیکشن زیادہ اہم ہیں۔ نواز شریف ڈس کوالیفائی ہوئے تو نواز لیگ وزیر اعظم کے لئےکسی دوسرے شخص کو بھی سامنے لا سکتی ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ حافظ سعید کی گرفتاری اگر تو نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہے، جس پر ساری جماعتوں نے سائن کئے ہیں کہ پاکستان میں کوئی بھی عسکری گروپ آپریٹ نہیں کر سکتا پھر تو ٹھیک ہے، لیکن اگر حافظ سعید کی گرفتاری کسی بیرونی دباو کا نتیجہ ہے تو پھر یہ بڑی خطرناک بات ہے۔ اگر ہم بیرونی دباؤ پر فیصلے کرنا شروع کر دیں گے تو پھر ہم اپنے لئے بڑی مشکلات پیدا کر لیں گے۔ 

انہوں نے کہا ہے کہ جب بھی بیرونی دباؤ پڑا اور باہر والوں کو بھی پتا چلا کہ یہ دباؤ میں مان جاتے ہیں، پھر تو ایک نیا پنڈورا بکس کھل جائے گا۔ جب لوگوں کو پتا چلتا ہے کہ آپ دباؤ میں گھٹنے ٹیک دیتے ہیں تو وہ آ پ پر مزید دباؤ بڑھائیں گے۔ ایران کی مثال سب کے سامنے ہے، ٹرمپ نے دھمکی دی تو ایران نے میزائل ٹیسٹ کر کے رکھ دیا، ساری دنیا ایک طرف ہے ایران ایک طرف اکیلا کھڑا ہے۔ قومیں بنتی پریشر میں ہیں، گھٹنے ٹیکنے سے کبھی کوئی قوم نہیں بنی۔ عمران خان نے کہا کہ پہلے کی نسبت اس بار ہم الیکشن کے لئے زیادہ تیار ہیں، ہم اس بار الیکشن میں ہونے والی دھاندلی سے بچنے کی پوری کوشش کریں گے، حکومت کی پوری کوشش ہو گی کہ اس بار بھی وہ دھاندلی کے ذریعے الیکشن جیتیں لیکن پھر بھی لوگ ہمیں ووٹ دیں گے۔ پاناما لیکس کی وجہ سے حکومت گھبرائی ہوئی ہے اسی لئے وہ آدھی بنی سڑک پر بھی افتتاح کر رہے ہیں۔ شریف برادران نے اشتہاری مہم پر 20 ارب روپے خرچ کر ڈالے ہیں اور عوام کو جھوٹ بتایا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا نے عوام کو بدل دیا ہے وہ ان کے جھوٹے دعووں میں نہیں آئیں گے، بچہ بچہ اب جانتا ہے کہ قطری خط ایک فراڈ ہے، قطری حکومت نے بھی خود کو اس خط سے الگ کر لیا ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ میرے خیال میں پاناما لیکس سپریم کورٹ میں جانے سے ہی نتیجہ آ چکا ہے، لوگوں کو پتا چل گیا ہے کہ قطری خط جھوٹ ہے، جس کا پہلے نام بھی نہیں تھا اب اچانک سے کود پڑا ہے، قطر کی حکومت نے بھی خود کو اس سے الگ کر لیا ہے، ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کسی طاقتور کا احتساب ہو رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میں اپوزیشن کا کام کر رہا ہوں اور دنیا بھر میں اپوزیشن یہی کام کرتی ہے، خیبر پختونخوا میں حالات بہتر ہوئے ہیں، پولیس کا نظام ہو یا بلدیاتی اختیارات کا دونوں میں بہتری آئی ہے، ہسپتالوں میں اور احتساب کے نظام میں کچھ مسائل ہیں جن کو حل کیا جا رہا ہے، اب تک 50 کروڑ درخت خیبر پختونخوا میں لگائے جا چکے ہیں، سرکاری سکولوں کا نظام بھی بہتر ہو رہا ہے، پنجاب میں پولیس کو جان بوجھ کر بہتر نہیں کیا جا رہا۔ ان کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، ہر علاقے میں نواز لیگی ایم این اے نے اپنا ایس ایچ او لگایا ہے۔ جب ان سے سوال کیا گیاکہ آپ نے یہ بات کیوں کہی کہ ٹرمپ پاکستان کے ویزوں پر بھی پابندی لگا دیتے اس پر عمران خان نے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ میں چاہتا ہوں کہ پاکستان میں بھی نظام بہتر ہو جائے۔ لوگوں کو علاج اور تعلیم کے لئے باہر نہ جانا پڑے اور میرا ہمیشہ سے یہی ویژن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 7 مسلم ممالک پر پابندی ٹرمپ کا احمقانہ فیصلہ ہے، اس سے امریکہ میں اسلامو فوبیا بڑے گا، کوئی بول ہی نہیں رہا، ساری مسلم دنیا میں اس پر سناٹا طاری ہے۔ صرف ایران نے اس کے خلاف آواز اٹھائی ہے، جن اسلامی ممالک میں ’’پتلے‘‘ بیٹھے ہیں وہ تو تالیاں بجائیں گے لیکن جن ممالک میں عوام کے حقیقی نمائندے اقتدار میں ہیں، جن کی پاور عوام سے ہے وہ کبھی بھی اس فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔

 

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button