پاکستان میں تفرقہ بازی کی ہرسازش کو ناکام بنانے کے لیے تمام معتدل سیاسی و مذہبی قوتوں کواپنا کردار ادا کرنا ہوگا، علامہ مختار امامی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) کراچی: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں تفرقہ بازی کی ہرسازش کو ناکام بنانے کے لیے تمام معتدل سیاسی و مذہبی قوتوں کواپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ مذہب کی آڑ میں انتشار پیدا کرنے والی قوتیں نہ صرف وطن عزیز کی سالمیت و بقا کے لیے خطرہ ہیں بلکہ عالم اسلام کو بھی سنگین مشکلات کی طرف لے کر جا رہی ہیں۔ ایسی قوتیں جوعالم اسلام کو دست و گریبان دیکھنا چاہتی ہیں ان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانا ان کے مذموم مقاصد کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو عالم اسلام میں ایک قابل قدر حیثیت حاصل ہے اسے بحال رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ امت مسلمہ کو درپیش متنازعہ امور میں فریق بننے کی بجائے ثالثی کا کردار ادا کیا جائے۔ بین الاقوامی ایشوز پرپاکستان کی مثبت مصالحانہ کوششیں ہماری نیک نامی میں اضافے کے ساتھ ساتھ اسلامی میں بھڑکی ہوئی آگ کو ٹھنڈا کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش پاکستان میں بھی اپنے پر پھیلانے کی کوششون میں مصروف ہے۔حکومت عوام کی آنکھوں پر پردہ ڈالنے کی بجائے دہشت گردوں کے تدارک کے لیے عملی اقدامات کرے۔کالعدم دہشت گرد جماعتوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاون کوجب تک عبرتناک سزائیں نہیں دی جاتیں تب تک دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کو کامیاب قرار نہیں دیاجا سکتا۔
انہوں نے کہا دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عالمی استعماری کوششیں صرف اور صرف مسلمانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کے لیے ہیں۔امت مسلمہ کو مل کر اس عفریت سے چھٹکارے کا حقیقی حل تلاش کرنا ہو گا۔یہود و نصاری دوست کے روپ میں چھپے ہوئے وہ دشمن ہیں جو مسلمانوں کے مابین مسلکی اختلافات کو اچھال کر ہمیں ایک دوسرے کا دشمن بنانا چاہتے ہیں۔ تمام مسلمان ممالک کے حکمرانوں کو اس حقیقت کا بخوبی درک ہے لیکن ملت اسلام کے مفادات کو ذاتی مفاد کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کے اتحاد و وحدت کے لیے جو بھی حکمران عملی کوششوں کا آغاز کرے گا تاریخ میں اس کا نام سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔