Uncategorized

کالعدم تنظیوں کے رہنماؤں کو محب وطن کا سرٹیفیکٹ دینے والے وفاقی وزیرداخلہ نے قومی ایکشن پلان میں چھورا گھونپا ہے

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) کراچی: سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے ہمدرد اور سہولت کار حکومت کی صفوں میں موجود ہیں ،کالعدم تنظیوں کے رہنماؤں کو محب وطن کا سرٹیفیکٹ دینے والے وفاقی وزیر داخلہ نے قومی ایکشن پلان میں چھورا گھونپاہے ،وزیر داخلہ سرٹیفیکٹ بانٹنے کی بجائے دہشتگردی کے خلاف پالیسی واضع کریں ،عوام کو یہ بتایا جائے ابھی تک دہشتگردوں کے ہمدرد اور سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں کیوں نہیں لایا جاسکا، پنجاب میں دہشتگردوں کے خلاف کراچی طرز آپریشن کیوں نہیں کروایا جارہا ،دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے تانے بانے حکومتی وزراؤں سے ملتے ہیں جو انہیں اپنے سیاسی عزائم کیلئے استعمال کرتے ہیں ،دہشتگردی کے خلاف پاک فوج ،رینجرز ،پولیس اور سول سوسائٹی کی قربانیاں رائیگاں جانے نہیں دینگے ،دہشتگردی کی نئی لہر کے پیچھے اسلام وملک دشمن قوتوں کا ہاتھ ہے، چارسدہ خود کش حملے کی مذمت کرتے ہیں پولیس کی بہترین کارکردگی نے دو خود کش بمبار کو واصل جہنم کرکے بڑی تباہی سے بچایا ہے ،شہید ہونیوالیوں کے لواحقین کے غم میں پوری قوم شامل ہے ،دہشتگردی کے خلاف جنگ کو جیتنا ہے ،پاکستان کی سالمیت پر کسی بھی قسم کی آنچ آنے نہیں دینگے ،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چارسدہ میں شدت پسندوں کے حملے کی شدید مذمت اورشہیدوں کے لواحقین سے گہرے دکھ وافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کیا ،ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ بیرونی قوتوں کی سازشوں کو اتحاد ویکجہتی سے ناکام بنا ہوگا ،جو ممالک پاکستان میں دہشتگردوں کو فنڈنگ کررہے ہیں ان کے خلاف حکومت کو آواز بلند کرنا ہوگی انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اور واحد اسلامی ایٹمی قوت ہے ،اسلام اور پاکستان کے دشمن دہشتگردی کے ذریعے اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل چاہتے ہیں ،پوری قوم دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے ہمارے حوصلے بلند ہیں ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کرکے دم لینگے،انہوں نے کہا کہ دہشتگرد اور ان کے سہولت کار کسی بھی صف میں موجود ہوں جب تک ان کو قانون کی گرفت میں لایا جائیگا ،دہشتگرد اور ان کے سہولت کاروں کو چھوٹ دینا دہشتگردی کو آکسیجن دینے کے مترادف ہوگا ۔#

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button