پاکستان میں داعش اپنی جڑیں مضبوط کرنیکی کوشش کر رہی ہے
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) ملک کے معروف اینکرپرسن شاہزیب خانزادہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت میں بہتری عالمی ادارے بھی مان رہے ہیں، معاشی اعشاریئے اکنامک فریڈم کی درجہ بندی میں پاکستان نے بھارت پر سبقت حاصل کرلی ہے، پاکستان میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن ردالفساد جاری ہے، پاکستان کی سول و عسکری قیادت دہشت گردی کا صفایا کرنے پر متفق نظر آرہی ہے، پاکستان میں داعش اپنی جڑیں مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے، چاروں صوبوں میں داعش کے نیٹ ورکس فعال ہیں اور نوجوان بھرتی کرکے افغانستان بھیج رہے ہیں۔ ماہر معیشت اور صنعتکار ولید سہگل نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان کا کارپوریٹ سیکٹر جتنا پُرامید ہے، اس کی مثال نہیں ملتی ہے۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ گذشتہ چند ماہ سے پاکستانی معیشت کے بارے میں مثبت خبریں سامنے آرہی ہیں، اب پاکستانی معیشت میں بہتری عالمی ادارے بھی مان رہے ہیں۔ فاربز میگزین کی رپورٹ کے مطابق معاشی اعشاریئے اکنامک فریڈم کی درجہ بندی میں پاکستان نے بھارت پر سبقت حاصل کرلی ہے، بزنس ڈیویلپمنٹ اور سرکاری اخراجات میں پاکستان کی کارکردگی بھارت سے بہتر ہے۔ رپورٹ میں موازنہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی نمو کاروباری افراد کے ہاتھ میں ہے، جبکہ بھارت اقتصادی نمو بیوروکریٹس کے ہاتھ رکھنے پر اصرار کر رہا ہے۔
ایک ہفتہ قبل امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے لکھا تھا کہ دہشت گردی کے باوجود پاکستان کی معیشت عروج کی طرف گامزن ہے، چند ماہ میں پاکستان ابھرتی معیشت کا باضابطہ درجہ پانے کے بعد عالمی سرمائے کی دس فیصد نمائندگی کرنے والے 23 ملکوں میں شامل ہو جائے گا۔ اس سے پہلے جان ہاپکنز انسٹی ٹیوٹ کے تعاون سے کام کرنے والی معاشی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے بلاگ میں لکھا گیا کہ 2016ء میں ایشیاء کی سب سے بہتر کارکردگی دکھانے والی پاکستان اسٹاک ایکسچینج ہے۔ شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ پاکستان جو دہشت گردی کیخلاف جنگ کی وجہ سے خبروں میں تھا، اب اپنی اسٹاک مارکیٹ کی وجہ سے خبروں میں ہے، سال کے آخر میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ 43 فیصد اضافے کے ساتھ بند ہوئی، پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی ایشیاء میں سب سے آگے اور دنیا میں پانچویں نمبر پر رہی ہے، رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کے علاوہ بھی پاکستانی معیشت میں بہتری دکھائی دے رہی ہے، 2016ء کے مالی سال میں شرح نمو میں 4.7 فیصد کا اضافہ ہوا جو 2017ء میں بڑھ کر 5.2 ہوسکتا ہے۔
شاہزیب خانزادہ نے بتایا کہ ایک اور عالمی ادارے پی ڈبلیو سی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی معیشت 2050ء تک دنیا کی 16ویں بڑی معیشت بن جائے گی، اگر ملک میں جمہوریت کا تسلسل اور استحکام رہتا ہے تو پاکستان 16 ویں نمبر پر آجائے گا، عالمی ریٹنگ ایجنسی فنچ نے پاکستان کی قرضے لینے اور واپس کرنے کی صلاحیت کو مستحکم بتائی ہے، جبکہ سرمایہ کاری کا معتبر جریدہ بیرنز ایشیا لکھتا ہے کہ بھارتی معیشت کو بھول جائیں، اس کے پڑوسیوں کی معیشتیں ابھر رہی ہیں اور ان میں پاکستانی معیشت سب سے آگے ہے۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ بھارت میں قید پاکستانی طلباء کی رہائی کے امکانات روشن ہوگئے ہیں، بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے اعتراف کر لیا ہے کہ پاکستانی طلباء پر اُڑی حملے کے حملہ آوروں کی مدد کرنے کا الزام ثابت نہیں ہوسکا، اس لئے کیس بند کیا جا رہا ہے۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن ردالفساد جاری ہے، پاکستان کی سول و عسکری قیادت دہشت گردی کا صفایا کرنے پر متفق نظر آرہی ہے، پاکستان میں داعش اپنی جڑیں مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے، چاروں صوبوں میں داعش کے نیٹ ورکس کام کر رہے ہیں اور نوجوان بھرتی کرکے افغانستان بھیج رہے ہیں، قانون نافذ کرنے والوں نے بھی ایسے کئی نیٹ ورکس کا سراغ لگا لیا ہے جبکہ اب بھی کئی نیٹ ورکس کام کر رہے ہیں۔
شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سینٹرل پنجاب کے صرف تین اضلاع سے داعش کے 30 دہشت گرد گرفتار کرکے 9 نیٹ ورکس کا سراغ لگا لیا ہے، یہ تمام دہشت گرد مقامی کالعدم تنظیموں کے سرگرم کارکن ہیں، جو داعش کی قیادت سے رابطے میں تھے اور دہشت گرد بھرتی کر رہے تھے۔ لاہور میں داعش کے چھ نیٹ ورکس قانون کی گرفت میں آچکے ہیں، خیبر پختونخوا میں داعش کا نیٹ ورک چلانے والے چھ دہشت گرد گرفتار کئے جاچکے ہیں، بلوچستان میں بھی داعش کا ایک نیٹ ورک پکڑا گیا ہے، جس سے تعلق رکھنے والے چھ دہشت گرد گرفتار ہیں، سندھ بھی داعش کے دہشتگردوں کیلئے زرخیز علاقہ ثابت ہوسکتا ہے۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ داعش افغانستان میں اپنے قدم جمانے میں کامیاب ہوتی نظر آرہی ہے، جہاں سے وہ پاکستان میں آگ بھڑکانے کی کوشش کرے گی، خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ داعش کے جنگجو مشرق وسطٰی سے افغانستان کا رخ کرسکتے ہیں اور آئندہ ان سے جنگ افغانستان میں لڑی جائے گی۔