Uncategorized

پنجاب دہشت گردوں کی سب سے بڑی آماجگاہ ہے، آپریشن ردالفساد وقت کی ضرورت ہے، شاہ اویس نورانی

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود تھی، جمعیت علماء پاکستان نے سب سے پہلے اس بات کی نشاندہی کی کہ آپریشن کراچی سے خیبر تک ہر علاقے میں بلاتفریق کیا جائے، کراچی و حیدرآباد سے نکلنے والے دہشت گرد اندرون سندھ کی طرف چلے گئے اور پنجاب میں موجود دہشت گرد محفوظ ہی رہے، اب صوبے پنجاب میں آپریشن شروع ہوتے ہی ہر طرف سے سیاسی دباؤ بڑھایا جا رہا ہے، آپریشن کو سیاست کی نظر نہ کیا جائے بلکہ ملکی بہتری میں سوچا جائے، پنجاب دہشت گردوں کی سب سے بڑی آماجگاہ ہے، آپریشن رد الفساد کی کامیابی کے بعد امن کا نیا دور شروع ہوگا، تمام وطن پرست سیاسی و مذہبی جماعتیں پاک فوج کے ساتھ ہیں۔ جمعیت علماء پاکستان شعبہ اطلاعات و نشریات کے ذمہ داران کی تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ آپریشن رد الفساد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، اسے صوبائیت کا رنگ دینے والے منفیت کو عام کر رہے ہیں، جو بھی مجرم ہو اس کے خلاف یقینی مگر ثبوت کی بنیاد پر کاروائی کی جائے، پختون اس ملک کی مہذب اکائی ہیں، کسی کو بھی قومیت و صوبائیت پر سیاست کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق آپریشن کیا جائے اور ملک میں امن و امان قائم کیا جائے، مزید نقصانات نہیں برداشت کرسکتے ہیں، جب سے آپریشن رد الفساد شروع کیا گیا تب سے مختلف قسم کے تبصرے کئے جا رہے ہیں، موجودہ صورتحال میں صوبائیت کا نعرہ لگانا نامناسب ہے۔ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ جتنے اخراجات پی ایس ایل کے فائنل پر کئے گئے اتنے اخراجات سے پاکستان بھر کے مزارات محفوظ بنائے جاسکتے تھے، قوم کو کھیل میں مصروف کرکے اصل معاملات سے توجہ ہٹادی جاتی ہے، اس وقت کل بھوشن یادو اور پانامہ کیس کا فیصلہ اہم ہے، عوام تاریخی فیصلوں کی منتظر ہے، مگر میڈیا کو چوبیس گھنٹے پی ایس ایل کی خبروں کے لئے مصروف کردیا گیا ہے، عوام کو حقائق اور حالات حاضرہ کے بارے میں کچھ بھی نہیں بتایا جا رہا ہے، پانامہ کیس کا فیصلہ جتنا جلد آئے گا اتنا ہی زیادہ بہتر ہے، بھارت کل بھوشن یادو کے معاملے کو بگاڑنے کے لئے پاکستان میں دھماکے کروارہا ہے، مضبوط خارجہ پالیسی کی ضرورت ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button