قوم نے تکفیریت کو مسترد کردیا، علماء قیام امن میں کردارادا کریں، نواز شریف
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) لاہور کی دینی درسگاہ جامعہ نعیمیہ میں ممتاز اہلسنت عالم دین مفتی سرفراز حسین نعیمی شہید کی برسی کی مناسبت سے سیمینار سے انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعظم پاکستان میں نوازشریف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میاں نوازشریف کا کہنا تھا کہ جامعہ نعیمیہ میں آمد ہمیشہ ان کیلئےروحانی تجربہ رہی ہے، جامعہ نعیمیہ میں عشق مصطفیﷺ کی مہک ہے، جامعہ نعیمیہ کو سرفراز نعیمی نے وحدت ملت کیلئے استعمال کیا۔ نواز شریف نے کہا کہ دنیا میں اسلام کے نام پر نفرت پھیلائی جا رہی ہے، اس نفرت کا تدارک علماء کے پاس ہے، جامعہ نعیمیہ میں ہمیشہ اتحاد و وحدت کی بات کی گئی، امن کے پیامبر اس ادارے میں بھی خون کی ہولی کھیلی گئی۔
نوازشریف نے کہا کہ مفتی سرفراز نعیمی کو اسی ادارے میں شہید کیا گیا،کیا وہ مسلمان ہو سکتے ہیں جنہوں نے بےدردی سے سرفراز نعیمی کوشہید کیا۔ نواز شریف نے کہا کہ اللہ نے ہمیں کامیابی دی اور دہشتگردوں کے ہاتھ ٹوٹ گئے، جیسے ابولہب کے ہاتھ ٹوٹے تھے، البتہ دہشتگردی کے اکادکا واقعات ہو رہے ہیں لیکن ان کا بھی محاسبہ کر رہے ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف کامیابی علماء کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں،دہشتگردی کی بنیاد انتہاپسندی میں ہیں، دہشتگردی کیلئے جہاد کے پاکیزہ تصور کو مسخ کیا گیا۔ وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ دہشتگردوں نے مسلمان معاشروں کو مقتل میں بدل دیا، پہلے تکفیریت کو فروغ دیا گیا، پھر قتل وغارت کی گئی،علماء نے جان ہتھیلی پر رکھ کر تکفیریوں کیخلاف فتوے دیئے، فتوے کی پاداش میں مفتی سرفرازحسین نعیمی کوشہید کر دیا گیا،ہمیں قوم کو متبادل بیانیہ دینا ہوگا، جس کا پیغام امن ہو، ہمارے اسلاف نے مذہب کے نام پر قتل وغارت کی مذمت کی،اتحاد و وحدت کی اساس پر معاشرے کی تعمیر کی جانی چاہیے۔ نواز شریف نے کہا کہ نئی نسل کی تربیت اتحاد کے بیانیے پر ہی کی جائے، اسلام مسلکی بنیاد پر قتل وغارت کی اجازت نہیں دیتا۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ علماء کی ذمہ داری ہے کہ سماج کو اصل اسلامی عقائد بتائیں، دیکھنا ہوگا دینی ادارے مبلغ پیدا کر رہے ہیں یا فرقہ پرست،مفتی سرفراز نے اپنے رویے سے ثابت کیا علمی اختلاف تقرقہ بندی نہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ امام ابوحنیفہ، امام جعفر صادق، امام مالک اور امام شافعی کی فقہا موجود ہیں، چاروں آئمہ نے علمی اختلاف کیا لیکن قتل وغارت کی اجازت نہیں دی۔ نواز شریف نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جامعہ نعیمیہ کی طرح تمام مدارس امن کا پرچار کریں، علماء کے پاس منبر ابلاغ کا بہترین ذریعہ ہے،منبر سے وحدت کا پیغام دے کر دشمنوں کو ناکام کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مسلم لیگ نے پورے برصغیر کے مسلمانوں کو متحد کیا تھا،آج بھی مسلم لیگ قوم کومتحد کرے گی، ہم پختون پنجابی کو لڑانے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پی ایس ایل نے دہشتگردوں کیخلاف ریفرنڈم کرا دیا ہے، پوری پاکستانی قوم نے دہشتگردوں کو مسترد کر دیا ہے، منبر سے مسلکی اختلافات اور صوبائیت اور لسانیت کیخلاف بھی آواز بلند کی جائے۔