آپریشن ردالفساد کے ذریعے جڑالفساد کا خاتمہ کرنا چاہیئے، علی حسین نقوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ آپریشن ردالفساد کے زریعے جڑالفساد کا خاتمہ کرنا چاہیئے، جب تک آپریشن فساد کی جڑوں کے خلاف نہیں کیا جائے گا، دہشتگردی کا خاتمہ ممکن نہیں ہے، اس سے پہلے اکثر آپریشنز میں صرف پتوں کو جھاڑا گیا، چند ایک دہشتگرد مارے گئے، لیکن دہشتگرد بنانے والے محفوظ رہے، صرف پتے جھاڑنے سے دہشتگردی کا خاتمہ نہیں ہو سکتا۔
وحدت ہاوس کراچی میں پولٹیکل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علی حسین نقوی نے کہا کہ ایک خاص طبقہ فکر کے علماء اور دہشتگردوں کا بیانیہ ایک چیز ہے، یعنی وہ دہشتگردوں کے ہدف کو جائز سمجھتے ہوئے آئین پاکستان کو کفر سمجھتے ہیں، لہٰذا اس کے خاتمے کیلئے دونوں مختلف طریقوں سے کام کر رہی ہیں، ایک نے سیاسی راستہ اور دوسرے نے نام نہاد جہاد کا راستہ اختیار کیا ہے، جس سے دہشتگردوں کو شرعی و مذہبی جواز فراہم ہو رہا ہے۔
علی حسین نقوی نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء کا فرض ہے کہ وہ بلاامتیاز دہشتگرد تنظیموں کے مقصد اور طریقہ کار دونوں کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف واضح مؤقف اختیار کریں، اور دہشتگردی کو سازش اور دہشتگرد کو مجاہد قرار دینے کی پالیسی ترک کریں، اسی طرح ریاستی ادارے اور حکومت کسی کے دباو میں آئے بغیر دہشتگردی کو ختم کرنے کے عزم کے ساتھ کاروائی کریں، تو یقیناً آپریشن ردالفساد کے ذریعے فساد فی الارض کا خاتمہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور سیکیورٹی ادارے مذہبی دہشتگردوں کے خلاف کبھی بھی ایک پیج پر نہیں رہے، اسی وجہ سے دہشتگردی کے خلاف کاروائیوں کے باوجود کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی آپریشن کی طرح مذہب کا نام استعمال کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف متحد ہو کر سنجیدہ کارروائیاں ہونی چاہیئے۔