Uncategorized

حضرت امام حسنؑ اپنے جد حضرت محمدؐ اور والد امام علیؑ کے صفات و کمالات کے مکمل آئینہ دار تھے، فضل حسین

شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر فضل حسین اصغری نے کہا ہے کہ امام حسنؑ بلند ترین صفات و کمالات کا مجسمہ تھے، آپ اپنے جد امجدؐ اور والد بزرگوارؑ کے صفات و کمالات کے مکمل آئینہ دار تھے، جنھوں نے زمین پر فضائل و کمالات کے چشمے جاری کئے۔ مرکزی سیکرٹریٹ المہدی سینٹر جامشورو میں ولادت باسعادت حضرت امام حسنؑ کے موقع پر تنظیمی نشست سے خطاب کرتے ہوئے فضل حسین اصغری نے کہا کہ امام حسنؑ فضائل و مناقب، اصل رائے، بلند افکار، ورع و پرہیزگاری، وسیع حلم، اخلاق حسنہ میں بلندی کمالات پر فائز ہوئے، یہ سب آپؑ کے اخلاق کے کچھ جواہر پارے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب امامؑ امامت کے مقدس منصب پر فائز ہوئے تو چاروں طرف ناامنی پھیلی ہوئی تھی، اس کی وجہ آپ کے والد کی اچانک شہادت تھی، لہٰذا معاویہ نے جو کہ شام نامی صوبے کا گورنر تھا، اس موقع سے فائدہ اٹھا لیا، امام حسنؑ کے ساتھیوں نے آپ کے ساتھ غداری کی، انھوں نے مال و دولت، عیش و آرام و عہدہ کے لالچ میں معاویہ سے گٹھ جوڑ کر لیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی صورت میں امام حسنؑ کے سامنے دو راستے تھے، ایک تو یہ کہ دشمن کے ساتھ جنگ کرتے ہوئے اپنی فوج کے ساتھ شہید ہو جائیں یا دوسرے یہ کہ اپنے وفادار دوستوں اور فوج کو قتل ہونے سے بچالیں اور دشمن سے صلح کرلیں، اس صورت میں امامؑ نے اپنے حالات کا صحیح جائزہ لیا اور سرداروں کی بے وفائی اور فوجی طاقت کی کمی کی وجہ سے معاویہ سے صلح کرنا ہی بہتر سمجھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button