Uncategorized

لاہور، تحریک بیداری امت مصطفٰی کی القدس ریلی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) تحریک بیداری امت مصطفیٰ (ص) کے زیراہتمام عالمی یوم القدس کے موقع پر ریلی کا اہتمام کیا گیا۔

ریلی استنبول چوک سے شروع ہو کر فیصل چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کی قیادت ممتاز عالم دین اور تحریک بیداری امت مصطفٰی (ص) کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے کی، جبکہ علمائے کرام کی کثیر تعداد بھی ریلی میں شریک تھی۔ ریلی میں نوجوانوں اور خواتین نے بھی ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر المصطفٰی سکاؤٹس نے سکیورٹی کے انتظامات سنبھال رکھے تھے اور کسی غیر متعلقہ شخص کو ریلی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، جبکہ اسلامی پردے میں ملبوس ہزاروں کی تعداد میں خواتین بھی ریلی میں شامل تھی۔ ریلی کے شرکاء مردہ باد اسرائیل، مردہ باد امریکہ کے فلک شکاف نعرے لگا رہے تھے۔ ریلی کے شرکاء جب فیصل چوک کے قریب پہنچے تو علامہ سید جواد نقوی سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکاء سے خطاب کیا۔

علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ امام خمینیؒ کے حکم پر آج پوری دنیا میں یوم القدس منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد فلسطین کے مظلوموں کی حمایت کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ دن عالمی حیثیت اختیار کرچکا ہے اور آج امام خمینی کی دُور اندیشی واضح ہوگئی ہے کہ ظالم اور مظلوم میں فرق ظاہر ہوگیا ہے، ایک طرف مظلومین کے حامی ہیں تو دوسری طرف وہ لوگ ہیں، جو ظالموں کیساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں 3 اسلام رائج ہیں، ایک امریکی، دوسرا برطانوی اور تیسرا اسلام "اسلام ناب محمدی” ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اسلام نے داعش اور القاعدہ جیسے دہشتگرد گروہ پیدا کئے اور اسلام کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی جبکہ برطانوی اسلام فرقہ واریت اور دہشتگردی کو فروغ دینے میں مصروف ہے، لیکن ان دونوں اسلاموں کی سازشیں اسلام حقیقی کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں۔ اسلام حقیقی کے پاس دور اندیش قیادت ہے، جو آج بھی استعمار کی آنکھوں کا کانٹا ہے۔ علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ اسلام ناب محمدی کیخلاف سازشیں کرنے والے ریاض میں بے نقاب ہوگئے اور دنیا کو پتہ چل گیا کہ امریکہ کے ایجنٹوں اور حواریوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ریاض میں بلا کر اپنی قیادت بے نقاب کر دی، جس امریکی صدر نے اپنی انتخابی مہم ہی اسلام دشمنی کی بنیاد پر چلائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم اور پھر انتخاب جیتنے کے بعد اس کا پہلا خطاب ہی مسلمانوں کیخلاف تھا اور صدر بنتے ہی اس نے مسلمان ممالک کے امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی، ایک ایسے شخص کو جو مسلمانوں کا ازلی دشمن ہے، اُسے لا کر ریاض میں مسلمانوں کی قیادت کا تاج پہنا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاض کانفرنس نے استعماریوں کو بے نقاب کر دیا اور اب دنیا واضح طور پر 2 بلاک میں تقسیم ہو رہی ہے، ایک وہ ہیں جو استعمار کے ایجنٹ اور نمک خوار ہیں، دوسرے وہ ہیں جو استعمار کے حقیقی مخالف ہیں اور وہی حق پرست ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کا یوم القدس اس لئے بھی اہم ہے کہ اسلام ناب محمدی کے مخالفین ایک طرف ہیں اور اسلام حقیقی کے پیروکار دوسری طرف، اس لئے آج کے یوم القدس میں شہریوں کی کثیر تعداد میں شرکت ایک قسم کا ریفرنڈم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ دن صرف فلسطین کیلئے ہی نہیں بلکہ ہر مظلوم مسلمان کیلئے آواز بلند کرنے کا دن ہے، ہر اسلامی ملک کے مظلوموں کیلئے دن ہے، جو ظالمین کی زیر تسلط ہیں، یہ دن کشمیر، روہنگیا اور عراق سمیت دیگر ممالک کے مظلوموں کی حمایت کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی نہضت شروع ہونی چاہیئے کہ یہ تحریک انتفاضہ کی شکل اختیار کر لے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button