پاراچنار کے عوام عالم تشیع کیلئے بہادری و مقاومت کی علامت ہیں، آغا جواد نقوی
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)تحریک بیداری امت مصطفٰی (ص) کے سربراہ اور جامعہ عروۃ الوثقٰی کے سرپرست علامہ سید آغا جواد نقوی نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارا چنار میں بہت خراب صورتحال ہے اور مستقبل کیلئے اور بھی خوفناک منصوبہ ہے، عوام اس منصوبے سے بے خبر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جوانوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہاں کے حالات لوگوں تک پہنچائیں اور دنیا بھر میں پھیلائیں، یہ میڈیا کا دور ہے، سوشل میڈیا کے ذریعے بہت مضبوط تحریک چلائی جا سکتی اور ملکی اور بین الاقوامی عوام تک پارا چنار کی تصاویر و پیغامات پہنچائے جا سکتے ہیں۔ آغا جواد نقوی نے کہا کہ پاراچنار کے افراد بہادر، جری اور راہ اسلام پر مضبوطی سے قائم ہیں، وہ تمام عالم تشیع کیلئے بہادری و مقاومت کی علامت ہیں، پورے پاراچنار میں ایسا کوئی گھر نہیں، جس کا کوئی شھید نہ ہو اور ایسا کوئی مقام نہیں، جہاں کوئی سانحہ نہ ہوا ہو، مگر وہاں کے لوگ پھر بھی صبر پر قائم ہیں، دشمن اُن کو ڈراتا اور دھمکاتا ہے، تاکہ لوگ ازخود اس شھر کو چھوڑ دیں، ورنہ لوگوں کو مختلف طریقوں سے مارا جاتا ہے، مگر لوگ ذرہ بھر بھی خوفزدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج نتیجہ خیز ہونا چاہئے، جو سیاسی و تنظیمی نہ ہو کہ سیاسی اپنا فائدہ اٹھا کر نکل لیں، شہداء پارا چنار کے وارث ہوشیار و بیدار رہیں، جب شاہِ ایران کی طرف سے جلا وطنی کے بعد امام خمینی (رہ) کو عراق بھیجا گیا تو وہاں شہید باقرالصدر ؒسے ملاقات ہوئی علمائے نجف میں سب سے زیادہ امام خمینی (رہ) کی فکر کے نزدیک یہی شخصیت تھی، لیکن جب امام سے پوچھا گیا کہ آپ ایران سے نکال دیئے گئے تو کیا کوئی تنظیم وغیرہ تشکیل دے کر آئے ہیں کہ جو آپ کی عدم موجودگی میں فعالیت جاری رکھے؟ تو امام نے فرمایا کہ میں پارٹی بنانے کا قائل نہیں ہوں اور انقلاب کو اسلامی و قرآنی بنیادوں پر قائم کرنا چاہتا ہوں، عرض کيا گیا، کل حکومت کیساتھ مذاکرات کرنے پڑيں تو کن لوگوں کو بھيجيں گے؟ یا پارلیمنٹ میں جانا پڑے تو کیا کریں گے؟ امام نے جواب دیا عوام کو بھيجيں گے کہ وہ پارليمنٹ کا دروازہ توڑ کر پارليمنٹ پر قبضہ کر ليں اور شاہ سے بات کریں گے۔ علامہ سید جواد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ جب تک شہداء پارا چنار کے قاتل دفن نہ ہوں، اس وقت تک استقامت جاری رہنی چاہئے۔