قطر،سعودی عرب سرحد کھولنے کا فیصلہ سیاسی ہے
قطر کے وزیرخارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے قطری عازمین حج کے لئے سرحدیں کھولنے کے سعودی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوے کہا کہ یہ فیصلہ سیاسی مقاصد کے لئے کیا گیا ہے جو قطرکا محاصرہ ختم کئے جانے کی جانب ایک قدم بھی شمار ہوسکتاہے۔
قطری وزیرخارجہ نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ سعودی عرب ہی حج کے دوران قطری حاجیوں کی جان کی سلامتی کا ذمہ دار ہے۔
سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان نے بدھ کی رات ایک فرمان جاری کرکے قطر کے ساتھ ملنے والی سعودی عرب کی زمینی سرحد کو کھولنے کا اعلان کیا تھا۔
قطر اور سعودی عرب کی مشترکہ سرحد سلوا کو کھولنے کا مقصد بتاتے ہوئے سعودی حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ قطری شہریوں کو فریضہ حج کی ادائیگی کا موقع فراہم کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔
سعودی بادشاہ کے فرمان میں کہا گیا ہے حج کی ادائیگی کے لئے قطری شہریوں کو ویزے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
شاہ سلمان نے قطری حاجیوں کو لانے کے لیے اپنے ذاتی خرچ پر کئی ہوائی جہاز بھی قطر بھیجنے کا بھی حکم دیا ہے۔ اور یہ طیارے قطر روانہ بھی ہوگئے ہیں۔
یہ پیشرفت قطری شہزادے شیخ احمد بن عبداللہ بن جاسم الثانی اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے۔
اس درمیان جمعرات کی دوپہر قطر اور سعودی عرب کی زمینی سرحد کھول دیئے جانے کے بعد قطری عازمین حج کا پہلا قافلہ سعودی عرب میں داخل ہوگیا ہے۔
سعودی عرب کے امیگریشن کے محکمے نے اعلان کیا ہے کہ قطری عازمین حج کے لئے زمینی سرحد کھول دئے جانے کے بعد سے اب تک ایک سو قطری عازمین حج سعودی عرب میں داخل ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات ، بحرین اور مصر نے گذشتہ پانچ جون کو دوحہ پر دہشت گردی کی حمایت اور عرب دنیا کی پالیسی سے ہم آہنگ نہ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے قطر سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرلئے تھے اور زمینی، ہوائی اور سمندری راستوں کو بھی بند کردیا تھا۔