کراچی میں پولیس رضاکاروں پر حملے میں انصار الشریعہ نامی دہشت گردتنظیم ملوث ہے، تحقیقاتی حکام
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) کراچی کے علاقے نادرن بائی پاس کے قریب پولیس قومی رضاکاروں پر حملے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ تحقیقاتی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ نادرن بائی پاس پر پولیس قومی رضاکاروں پر حملے میں انصار الشریعہ نامی دہشت گرد تنظیم ملوث ہے۔
تحقیقاتی حکام کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ دہشت اور خوفناک طریقے سے ابھرتی تنظیم انصارالشریعہ پچھلے 4 ماہ میں سندھ و بلوچستان میں 6 کارروائیاں کرچکی ہے۔ مذکورہ دہشت گرد تنظیم نے گزشتہ چار ماہ میں سندھ میں 5 اور بلوچستان میں ایک کارروائی کی۔ تحقیقاتی حکام کے مطابق اپریل میں بلوچ کالونی میں ریٹائرڈ فوجی کا قتل پہلی واردات تھی جبکہ بلوچستان میں ایف سی کے قافلے کو بھی نشانہ بنایا۔ انصر بریگیڈ کے باغیوں نے شام میں انصار الشریعہ بنائی تھی۔
ڈی آئی جی سی آئی اے کے مطابق یہ تنظیم داعش سے متاثر دکھائی دیتی ہے۔ انصار الشریعہ کے سربراہ کا تاحال پتہ نہ چل سکا ہے۔ ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی نامی دہشتگرد انصار الشریعہ کا ترجمان ہے۔ تفتیشی حکام کا کہنا ہے فنڈنگ کی بھی بیرون ملک سے اطلاعات ہیں جس پر کام جاری ہے۔