Uncategorized

بڑھتی ہوئی دہشتگردی کراچی آپریشن کی کامیابی پر سوالیہ نشان ہے، ایم ڈبلیو ایم

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید میثم رضا عابدی و دیگر رہنماؤں نے کہا ہے کہ شہر قائد میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کی عدم گرفتاری نے کراچی آپریشن کی کامیابی کے دعوؤں پر سوالیہ نشان عائد کر دیا ہے، ایک طرف تو شہر بھر میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے تو دوسری جانب صوبائی حکومت اور آئی جی سندھ کے درمیان جاری لڑائی، جس کے باعث عوام میں شدید تشویش میں مبتلا ہے، ضروری ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں ملکی سلامتی کے خلاف سرگرم کالعدم دہشتگرد تنظیموں کیخلاف سندھ حکومت و سیکیورٹی ادارے ایک پیج پر آکر مؤثر حکمت عملی کے تحت کارروائی عمل میں لائیں، ان خیالات کا اظہار رہنماؤں نے وحدت ہاؤس کراچی میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ مبشر حسن، علامہ صادق جعفری، علامہ علی انور، علامہ اظہر نقوی، علامہ سجاد شبیر رضوی، علامہ احسان دانش، تقی ظفر و دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم تنظیموں اور دہشتگرد عناصر کے ٹریننگ کیمپس اور اڈے بدستور موجود ہیں، دہشتگردی کی نرسریاں قائم ہیں، کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی سرگرمیاں جاری ہیں، بجائے اسکے کہ کالعدم تنظیموں اور دہشتگردی کے اڈوں کے خلاف کارروائی کرکے ان کا سدباب کیا جاتا، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردی کی کارروائیوں کو نئی نام نہاد تنظیموں پر تھوپ کر اپنی جان چھڑا رہے ہیں، جس کے باعث عوام کے ساتھ ساتھ خود قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار و افسران بھی غیر محفوظ ہو گئے ہیں، جنہیں کالعدم تنظیموں کے دہشتگرد جب جہاں چاہے باآسانی نشانہ بنا رہے ہیں۔

رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک پیج پر آکر شہر قائد میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی کو سنجیدگی سے لیں اور کالعدم تنظیموں، دہشتگرد عناصر اور انکے مذہبی و سیاسی سہولت کاروں کے خلاف بے رحمانہ بھرپور آپریشن کا آغاز کیا جائے، کیونکہ کالعدم تنظیمیں ہی ملکی سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں، سیکورٹی ادارے کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم تنظیموں اور انکے سہولت کار نام نہاد مدارس کیخلاف موثر حکمت عملی کے تحت کارروائی عمل میں لائیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button