ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے درجنوں علماء اور نوجوان تاحال لاپتہ ہیں، علامہ مبارک موسوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی کابینہ کا اجلاس سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ مبارک موسوی کی زیر صدارت صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر افتخار حسین نقوی، علامہ محمد اقبال کامرانی، علامہ ملازم نقوی، سید حسن کاظمی، علمدار حسین، زاہد حسین مہدوی، سید حسین زیدی سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مبارک موسوی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اداروں کیساتھ تصادم کی پالیسی پر گامزن ہے، ن لیگ اپنے کالے کرتوت چھپانے کیلئے اعلیٰ عدلیہ اور قومی سلامتی کے ادروں کیخلاف ہرزہ سرائی کر رہی ہے، جسے کوئی بھی محب وطن برداشت نہیں کر سکتا، عدالتوں میں پیش نہ ہو کر آل شریف توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون پر جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے، پنجاب حکومت محرم سے قبل ملت جعفریہ کو ہراساں کرنے کیلئے انتظامیہ کے ذریعے بانیان مجالس پر پنجاب کے مختلف اضلاع میں دباوُ ڈالنے میں مصروف ہے، ہم عزاداری امام حسین علیہ السلام پر کسی بھی قسم کی قدغن کو قبول نہیں کریں گے، چاردیواری کے اندر مجالس عزاء، روائتی جلوس ہائے عزاء کو محدود کرنے کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ علامہ مبارک موسوی نے کہا ہے کہ پنجاب میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے درجنوں علماء اور پڑھے لکھے نوجوان تاحال لاپتہ ہیں، سی ٹی ڈی اور پولیس کے ذریعے پنجاب حکومت صوبے بھر میں ملت جعفریہ کو ہراساں کرنے میں مصروف ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے مسنگ پرسنز کو عدالتوں میں پیش کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ملت جعفریہ کو شرپسندوں کیساتھ ساتھ ن لیگی حکومت کی انتقامی کارروائیوں کا بھی سامنا ہے، انتہا پسند کالعدم جماعتوں کو پنجاب میں ن لیگ کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔ اجلاس میں مرکزی دعائے عرفہ کا اجتماع 9 ذی الحج کو لاہور میں منعقد کروانے کا بھی اعلان کیا گیا۔