حب الوطنی کے جذبہ سے سر شار ریلی پر، سندھ پولیس کا تشدد کس کے ایماء پر ؟؟
شیعہ نیوز(پاکستانی خبر رساں ادارہ) : دنیا بھر میں حب الوطنی کے لئےنکالی جانے والی ریلیاں، جلسے اورجلوس ریاستی تشدد کا نشانہ نہیں بنتےاور شاید ہی ایسی کوئی مثال ملے کہ جب ریاستی ایماء پر نہتے اور مظلوم عوام جو کہ حب الوطنی کے جذبہ سے سرشارہو ان پر آنسو گیس اور فائرنگ کی گئی ہو ۔لیکن۲۷ اگست کی شام کراچی کی نمائش چورنگی پر سندھ پولیس نے پاکستان کی حمایت اور امریکی مخالفت میں نکالی جانے والی احتجاجی ریلی پر بدترین تشدد کرکے ایسی ایک مثال قائم کردی ہے جسکی نظیر برسوں تک نہیں ملے گی۔سوا ل یہ ہے کہ پاکستان کے جھنڈے ہاتھوں میں اُٹھائے جوانوں اور علماء کا جرم کیا تھا ؟ کیا اُن کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے پاکستان کی نظریاتی سرحدوں پر حملہ کرنے والے اور تاریخ کے بدمعاش ترین امریکی صدر کے خلاف آواز حق بلند کی ؟ کیا امریکی دشمنی میں پاکستان کی حب الوطن عوام کا سڑکوں پر آنا جرم ہے ؟ یہ وہ سوالات ہیں جو پاکستان کا ہر شہری کر رہا ہے ۔
واضح رہے کہ آئی ایس او کی جانب سے نکالی جانے والی ابھی نمائش چورنگی پر ہی تھی کہ موقع پر موجود ایس ایس پی ایسٹ عرفان بلوچ نے ریلی کے شرکاء پر تشدد کا حکم دے دیا، جبکہ میڈیا ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر نےاس بات سے انکار کردیا کہ انہوںنے ریلی کے شرکاء پر شیلنگ اور تشدد کا حکم دیا۔ اب سوال یہ ہے کہ پھر اس کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا ان عناصر کے خلاف تحقیقات کی جائیں گی کہ جن کے ایماء پر یہ کام کیا گیا ؟ ایسا تو نہیں کہ غیر ملکی قونصل خانہ ہمارے سیکورٹی اداروںکو براہ راست حکم صادر کرتا ہے؟ یہ وہ سوالات ہیں کہ جن کے جوابات ابھی حکومت اور ریاستی اداروں کے اعلیٰ حکام نے دینے ہیں ۔