دیرالزور، حماہ اور ادلب میں شامی فوج کی پیشقدمی
شامی فوج نے فضائیہ کی مدد سے دیرالزور کے مغربی علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر سنگین حملے کیے ہیں اور التبنی ٹاؤن کے متعدد دیہی علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے۔شامی فوج نے دیرالزور کے فوجی بیس کے قریب حویجہ سکر نامی علاقے میں بھی داعش کے ٹھکانوں پر حملے کرکے دہشت گردوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔شامی فوج کی انجینیئرنگ کور کے جوانوں نے مغربی دیرالزور میں داعش کے نصب کردہ بموں کو ناکارہ بنانے کے علاوہ داعش کے زیر قبضہ علاقوں سے فرار ہونے والے عام شہریوں کے لیے محفوظ راستہ فراہم کردیا ہے۔شمالی حماہ اور شمال مغربی ادلب میں جبہت النصرہ کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو بھی شامی فوج نے شدید حملوں کا نشانہ بنایا ہے جبکہ شامی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے بمباری کی ہے۔دوسری جانب شام کی ڈیموکریٹک فورس کے جوانوں نے رقہ کے شمالی اور مغربی محلوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے۔ اس وقت رقہ کا نوے فی صد علاقہ شام کی ڈیموکریٹک فورس کے کنٹرول میں آگیا ہے۔شامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حماہ کے نواحی علاقے میں شامی فوج اور اس کے اتحادیوں کے حملے میں کم سے کم ایک سو دہشت گرد ہلاک اور ایک سو اسیّ کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ شامی فوج اور اس کی اتحادی قوتوں نے اس کارروائی کے دوران حماہ کے نواحی علاقوں کو جبہت النصرہ ، ترکستانی گروپ اور دیگر دہشت گرد دھڑھوں کے قبضے سے مکمل آزاد کرالیا ہے۔میڈیار رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اس کارروائی میں دہشت گردوں کے متعدد ٹنیک، بکتر بند گاڑیاں اور دیگر سازو سامان بھی تباہ ہوگیا ہے۔ادھر روسی فوج کی مشترکہ کمان کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شامی فوج نے روسی فضائیہ کی مدد سے حماہ کے نواحی علاقے پر داعش کے حملے اور ادلب میں کم کشیدگی والے علاقے پر دوبارہ قبضے کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔اس بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ ادلب کے کم کشیدگی والے علاقہ پر داعش کا یہ حملہ آستانہ امن مذاکرات میں ہونے والے سمجھوتے کی خلاف ورزی شمار ہوتا ہے۔