گمشدہ شیعہ جوانوں کے اہلِ خانہ آج تیسرے روز بھی سراپا احتجاج
شیعہ نیوز(پاکستانی خبر رساں ادارہ) غیر قانونی طور پر گرفتار اور لاپتہ کئے گئے شیعہ جوانوں کے لواحقین آج تیسرے روز بھی احتجاج کرتے نظر آئے۔ غیرقانونی طور پر گرفتا رکئے گئے افراد کے لواحقین نے آج جمعرات کی شب امام بارگاہ شاہِ کربلا ، اولڈ رضویہ سوسائٹی میں بعد مجلس عزا مظاہرہ کیا اور اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا ۔
مظاہرین میں گمشدہ افراد کےمعصوم بچے، اہلِ خانہ اوردرد دل رکھنے والے سیکڑوں مومنین جمع تھے ۔ مظاہرین نے ریاستی اداروں کی جانب سے اس غیر قانونی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے لاپتہ افراد کو پیش کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بے گناہ شیعہ پاکستانیوں کی غیر اعلانیہ و غیر قانونی گرفتاریاں ا ور انہیں حبس بے جا میں رکھنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
اس موقع پر احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان سے شیعہ جوانوں اور علماء کو گھروں سے اُٹھا کر غائب کیا جارہا ہے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ وہ کس حال میں ہیں اور ان کا جرم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ان جوانوں اور علماء کا کوئی جرم ہے تو انہیں عدالت میں پیش کر کے ان پر قانونی کاروائی کی جائے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی ماہ میںملک بھر سے سینکڑوں شیعہ جوانوں اور علماء کو ان کے گھروں سے اُٹھا کر لے جایا گیا، جن کے متعلق آج تک کوئی خبر نہیںاور نہ ہی پاکستان کی کسی عدالت میں مقدمات کا اندراج کیا گیا ہے ۔