بلوچستان کے مختلف اضلاع میں جلوس عزا پر پابندی لگا دی گئی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) بلوچستان کے اضلاع جعفر آباد اور بولان میں پانچ جلوسوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ضلع بولان امام بارگاہ ڈھاڈر کے متولی سید احسان شاہ دو پاسی کے آٹھ محرم کے جلوس پر انتظامیہ کی طرف سے شدید رکاوٹ ڈالی گئی۔
اسی طرح ضلع جعفرآباد کے چار جلوسوں پر انتظامیہ کی طرف سے رکاوٹیں ہیں۔
گوٹھ اللہ بخش راھوجا امام بارگاہ حسینی تحصیل گنداخہ متولی غلام حیدر راھوجا کے(دس) محرم کے پچاس سال پرانے جلوس پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
امام بارگاہ الحسنین متولی ذوالفقارعلی جمالی گوٹھ باک ٹیل گنداخہ(آٹھ) محرم کےجلوس پر پابندی کردی گئی تھی (4)گوٹھ ھیڈ باغ گنداخہ امام بارگاہ حسینی درگاہ محمود شاہ متولی سید عباس شاہ کے (نو)محرم کے جلوس پر بھی پابندی کا اعلان کیا گیا ہے۔
امام بارگاہ گوٹھ اسماعیل خان چھلگری بالان شاخ متولی بابوعبدالراحمن چھلگری کے(دس) محرم کے جلوس پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
دوسری جانب سریاب روڈ پر کلی بنگزئی کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شیعہ عالم دین احمد خان ولد کبڑخان قوم سومرو سکنہ جیکب آباد شہید ہو گئے جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے کہا ہے کہ انتہائی افسوس ناک امر ہے کہ بلوچستان حکومت کی جانب سے مختلف اضلاع میں عزاداری کے جلوسوں کو روک دیا گیا ہے۔
علامہ مقصود ڈومکی کا کہنا ہے کہ ضلع کچھی بولان کے ہیڈکوارٹر ڈھاڈر میں آٹھ محرم کی شب جو گزشتہ کئی سالوں سے جلوس عزا نکلتا تھا اسے بزور طاقت روکا گیا جو کہ نتہائی قابل مذمت اور قابل افسوس ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دس محرم ضلع جعفر آباد میں باغ ٹیل کے مقام پر جو جلوس عزا نکلتے ہیں، انہیں بھی روکنے کے لئے بانیان مجالس و جلوس و عزاداروں کو ہراساں کیا جارہا ہے، بلوچستان حکومت اور ڈی سی جعفر آباد سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ فوری طور پر ان جلوسوں کے حوالے سے تعاون کریں۔