مضامین

زید حامد، دہشتگردوں کا سہولت کار

زید حامد جو کہ اپنے آپ کو دفاعی تجزیہ نگار کہتا ہے کچھ دنوں سے مکتب تشیع کے خلاف "را” اور "موساد” کی زبانی زھر اگل رہا ہے۔

مکتب تشیع وہ ہے جو قیام پاکستان سے لیکر آج تک ملکی سلامتی اور دفاع کے لئے اپنی جان و مال کی قربانیاں دے رہی ہے۔ اگر ان کی تفصیلات لکھیں تو شاید قیام و دفاع پاکستان میں مکتب تشیع کے کردار سے کئی جلدوں پر مشتمل کتاب بن جائے۔

زید حامد کہتے ہیں کہ جب وہ وہابی دہشت گردوں کے خلاف بول رہے تھے تو شیعوں نے انہیں ہیرو مان لیا تھا۔ آپ نے صحیح کہا ہے چونکہ مکتب تشیع کی یہ خاصیت ہے کی جب بھی کوئی حق کی بات کرتا ہے مکتب تشیع کے ماننے والے اس کی حمایت کرتے ہیں چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو۔ دوسری بات یہ کہ وہابی سلفی تکفیری اور خوارج کے بارے میں اگر آپ نے بولا ہے تو یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے، یہ وہ حقیقت ہے جس کو ساری دنیا مل کر بھی چھپانا چاہے تو بھی اسے چھپایا نہیں جا سکتا، اور ایک بچہ بھی ان کے کردار سے پہچان لیتا ہے کہ یہ تکفیری اور خوارج ہیں، لیکن آپ میں اور ہم میں سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ ہم شخصیت پرستی نہیں کرتے بلکہ حق و باطل کو معیار مانتے ہیں۔ آپ چاہتے ہیں کہ آپ نے ایک دفعہ سچ بولا ہے تو ہم ساری عمر آپ کی پرستش کریں؟ یہ نہیں ہوسکتا!۔

آپ نے دوسرا الزام پاراچنار کے مومنین پر لگایا ہے کہ وہاں ’’را‘‘ شیعہ دہشت گرد گروپ تشکیل دے رہی ہے۔ 2007-8 میں جب پاراچنار پر تمام زمینی راستے بند کر کے شیعیان علیؑ کے گلے کاٹے جا رہے تھے تو پاراچنار کے محب وطن عوام نے اس وقت کوئی مسلح گروپ نہیں بنایا، اس وقت کبھی فوج اور پاکستان کے خلاف نہیں گئے بلکہ یہ پاراچنار کے عوام ہیں جنہوں نے وطن کے دفاع کے لئے ہزاروں جانوں کی قربانی دی، اگر شیعہ پاراچنار میں نہ ہوتے تو طالبان کا ہیڈکوارٹر وزیرستان کے بجائے پشاور میں ہوتا اور یہ خارجی اسلام آباد تک پہنچ جاتے۔۔عقل و منطق کی بات ہے کہ جب انسان کی جان و مال خطرے میں ہو اس وقت وہ مسلح جدوجہد کرتا ہے۔

ہاں یہ ہوسکتا ہے کہ خود کو دفاعی تجزیہ نگار کہلانے والے ’’را‘‘ و ’’موساد‘‘ کے ایجنٹ کو شاید پاراچنار کا امن و امان ہضم نہیں ہو رہا اور پاک فوج و عوام کی دوستی سے ان کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں۔

پھر زید حامد مثال میں سپاہ محمد کا نام لیتے ہیں، اول سپاہ محمد بنے کی وجوہات کیا تھیں؟ کس لئے بنائی گئی؟ یہ ایک الگ کہانی ہے۔ دوم سپاہ محمد بنانے والوں کی شاید ہڈیاں بھی سلامت نہیں ہونگی۔ آپ ان مرے ہوئے لوگوں کی ہڈیوں کو اٹھا کر کیوں سیاست کرتے ہیں؟؟ آپ کو بھی پتہ ہے اس وقت سپاہ محمد کا کوئی وجود نہیں ہے۔

1۔ آپ پاراچنار میں امن وامان کو خراب کرنا چاہتے ہیں ۔

2۔ اگر بالفرض پاراچنار میں کوئی دہشت گروپ بن رہا ہے تو آپ اس گروپ کے اہم کمانڈر ہیں کیونکہ کبھی بھی کسی بھی وقت جب کسی ملک دشمن کا پتہ چلتا ہے تو لائوڈ اسپیکر پر اعلان نہیں کیا جاتا بلکہ ذمہ دار ادارے اس کے خلاف خفیہ کاروائی کرتے ہیں اور ان کے مذموم مقاصد کو ناکام بناتے ہیں۔ آپ دفاعی تجزیہ نگار کے نام پر ان گروپس کو آگاہ کر رہے ہیں ان کو ریڈ سگنل دے رہے ہیں۔ آپ کسی کاروائی سے پہلے اپنے بندوں کو ہوشیار کرنا چاہتے ہیں ۔ راز کو فاش کر رہے ہیں جو قانونا جرم ہے اور آپ دہشتگردوں کے سہولت کاروں میں شمار ہوتے ہیں ۔

3۔ جب آپ نے ٹویٹ کیا تو پھر بھارتی جنرل کے ٹویٹ نے آپ کے ٹویٹ پر اوکے کی مہر لگا دی۔ آپ کی ٹویٹ سے ہی ثابت ہے کہ آپ کی حمایت کرنے والے اور آپ کے پشت پناہ کون ہیں؟

4۔ آپ الطاف حسین کی بات کرتے ہیں اول وہ شیعہ ہی نہیں ہے، دوم ایم کیو ایم کے خلاف آپ تو کیا حکومت سے بھی پہلے مکتب تشیع کے علماء نے ان کے خلاف آواز بلند کی تھی اور مکتب تشیع نے کبھی بھی الطاف اور ان کے ساتھیوں کی حمایت نہیں کی۔

لہذا ہماری حکومت اور ذمہ دار اداروں سے گزارش ہے کہ زید حامد کے خلاف مکتب تشیع پر بے جا الزامات، امن وامان کو خراب کرنے اور دہشت گردوں کی سہولت کاری کی دفعات کے تحت انکوائری کی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button