Uncategorized

جیل بھرو تحریک تیسرا مرحلہ، شیعہ ایکشن کمیٹی کے مولانا ناظم علی آزاد نے گرفتاری پیش کردی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) لاپتہ شیعہ افراد کی عدم بازیابی کے خلاف شروع ہونے والی جیل بھرو تحریک اپنے تیسرے مرحلے میں داخل، مولانا ناظم علی آزاد نے ساتھیوں کے ہمراہ احتجاجا گرفتاری پیش کردی۔

تفصیلات کے مطابق لاپتہ شیعہ افراد کی عدم بازیابی کے خلاف شروع ہونے والی جیل بھرو تحریک اپنے تیسرے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے، جامع مسجد دربار حسینی میں نماز جمعہ کے بعد شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنما مولانا ناظم علی آزاد نے ساتھیوں کے ہمراہ ہزاروں مومنین کی موجودگی میں گرفتاری پیش کی جبکہ فضائیں لبیک یاحسینؑ کی صدائوں سے گونجتی رہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا ناظم علی آزاد نے کہا کہ گمشدہ نوجوانوں کی بازیابی کے لیے احتجاج ہمارا آئینی حق ہے، ملت تشیع کہ لاپتہ کیے گئے افراد نے اگر قانون شکنی کی ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے ورنہ انہیں رہا کیا جائے، ہمارے ائمہ نے اپنے قاتلوں کو پانی پلایا کس طرح ممکن ہے کہ ان کے ماننے والے کسی تخریب کاری میں ملوث ہوں۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے لاپتہ شیعہ عزادار ثمر عباس کے والد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ علامہ حسن ظفر نقوی کی بھوک ہڑتال فوری ختم کرائے بصورت دیگر لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ بغدادی تھانے کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پاکستان بھر کے مومنین کراچی سے شروع ہونے والی جیل بھرو تحریک کی حمایت کرتے ہیں، یہ سلسلہ مزید بڑھتا جائے گا، انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ علامہ حسن طفر نقوی کی بھوک ہڑتال کے اعلان کو سنجیدہ لے، اگر علامہ حسن ظفر نقوی کی طبیعت پر کوئی اثر پڑا تو اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button