اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیمیں بحرینی قیدیوں کی حالت زار کا فوری نوٹس لیں، بحرینی حقوق ادارے
بحرین کے انسانی حقوق تنظیموں نے اقوام متحدہ ،بین الاقوامی اداروں اور حقوق تنظیموں، انسانی حقوق کونسل کے ممبر ممالک کی توجہ بحرین میں قیدیوں سے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک اور برتاو کا نوٹس لیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آل خلیفہ حکمرانوں پر دباو ڈالیں کہ وہ بحرینی جیلوں میں قیدیوں کو دوران حراست ان کے حقوق کے مطابق سہولیات تک غیر مشروط رسائی کو یقینی بنائیں۔ جبکہ سیاسی نوعیت کے قیدیوں کے ساتھ روا رکھا جانیو الے سلوک کو فوری بند کرایا جائے۔
شیعت نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اللؤلؤۃ ٹی وی نے کہا ہے کہ بحرین سینٹر آف انسانی حقوق ، بحرین فورم برائے انسانی حقوق، خلیج انسٹی ٹیوٹ آف ڈیموکراسی اور انسانی حقوق ، سلام آرگنائزیشن برائے جمہوریت اور انسانی حقوق اور یورپی -بحرین تنظیم برائے انسانی حقوق نے اپنے جاری کردہ بیان میں آل خلیفہ حکمرانوں کی جانب سے قیدیوں کے ساتھ روا رکھےجانے والے سلوک کی جانب جانب تو جہ مبذول کراتے ہوئے اقوام متحدہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اداروں اور بین الاقوامی تنظیموں سے منامہ حکومت پر دباوڈال کر ا سے قیدیوں کے حقوق کا احترام کرنے پر مجبور کرنے پر زور دیا گیا ہے ۔
بحرینبی انسانی حقوق گروپوں کے جاری کردہ بیان مین ہیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق بحرین میں سال2011 سے اب تک حکومتی صوبدایدی اختیار کے تحت12000 کو زیر حراست لیا جا چکا ہے۔ ان قیدیوں میں 968 کم سن بچے بھی شامل ہیں جبکہ بحرین کی جیلوں میںحراستی سہولیات صرف4ہزار افراد کے لئے موجود ہیں۔
جیلوں مین گنجائش کم اور قیدیوں کی تعداد کئی گنا بڑھ چکی ہے جن میں سیاسی انتقام کا نشانہ بننے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ان سب کو اسی گنجائش کے اندر بھیڑ بکریوں کی طرح ٹھونس رکھا ہے جو کہ قیدیوں کے بین الاقوامی انسانی حقوق کے سراسر خلاف ورزی ہے۔
جبکہ ان قیدیوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک روا رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کو دیگر حراستی سہولتوں کے علاوہ صحت کی اہم سہولیات سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ستمبر میں بڑے پیمانے پر قیدی بھوک ہڑتال کرچکے ہیں۔
قیدیوں نے مطالبہ کیا کہ حکام “انشورنس اور بدکاری” کے استعمال کا خاتمہ کریں اور طبی دیکھ بھال تک رسائی میں اضافہ کریں۔ انسانی حقوق تنظیموں کا کہنا ہے کہ بحرینی جیل حکام بیمار قیدیوں کے لئے طبی سہولیات دینے اور علاج معالجہ سے گریز کرتے ہیں۔
لہذا بین الاقوامی ادارے اور تنظیمیں بحرینی حکومت کو اس بات پر مجبور کریں کہ وہ پہلے سے قیدیوں سے متعلق اقوام متحدہ کی سفارشات کے مطابق قیدیوں کے علاج کو بروقت یقینی بنائے ۔