بحرینی عدالت نے ملک بدر انسانی حقوق رہنماکے رشتہ داروں کی سزائیں برقرار رکھی
منامہ: آل خلیفہ کی قائم کردہ اپیل عدالت نے بحرین کے انسانی حقوقرہنماسید احمد الوداعی کے رشتہ داروں کی اپیلیں خارج کرتے ہوئے حکومتی بے بنیاد الزامات کے تحت دی جانے والی ماتحت عدالت کی سزاوں کو برقرار رکھا ہے ۔
اللؤلؤة ٹی وی کے مطابق بحرین ی انسانی حقوق کے رہنما احمد الواداعی کا انسانی حقوق کے حوالے سے برطانیہ میں تحرک کے باعث حکومت بحرین نے ان کی کی والدہ نسبتی( ساس) اور کزن کو بم نصب کرنے کے جھوٹے الزامات میں جیل میں ڈال رکھا تھا اور انہیں مقامی عدالت نے حکومتی الزامات پر تین سال قید کی سزا سنا رکھی ہے۔
جس کے خلاف ان کی ساس ہاجر منصور حسن اور کزن نے اپیل کی تھی جو آل خلیفہ کی اپیل عدالت نے مسترد کرتے ہوئے ماتحت عدالت کی جانب سے دی جانے والی سزا کو برقرار رکھا ہے۔
جبکہ گزشتہ ماہ حقوق رہنما احمد الوداعی کے برادر نستی ناظر الوداعی کی جن کو پہلے تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی ان کی سزا میں اضافہ کر کے چھ سال کردی گئی ہے۔
انسانی حقوق گروپوں نے اس عدالتی فیصلے کو الوداعی کی جانب سے بحرینی عوام کے ساتھ حکومتی نا انصافی اور بدسلوکی پالیسیوں پر تنقید کا سیاسی انتقام پر مبنی ردعمل قرار دیا ہے۔
جس میں عدالت نے انصاف کے اصولوں کو نظر انداز کرتے ہوئے سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے تشدد کے ذریعے حاصل کردہ اعترافی بیان کو تسلیم کرکے انہیں انصاف سے محروم کیا ہے