Uncategorized

ایم ڈبلیو ایم کراچی کی نئی کابینہ کا اعلان، علامہ مبشر حسن ڈپٹی سیکرٹری جنرل جبکہ احسن رضوی سیکرٹری اطلاعات نامزد

شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ صادق جعفری نے پہلے مرحلے میں اہم شعبہ جات کیلئے ڈویژن کابینہ کے اراکین کا اعلان کر دیا ہے، باقی شعبوں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ اعلان کردہ کابینہ اراکین میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ مبشر حسن، سیکرٹری تنظیم سازی ذیشان حیدر، سیکرٹری اطلاعات احسن عباس، سیکرٹری مالیات فاران رضوی، سیکرٹری سیاسیات میر تقی ظفر، سیکرٹری فلاح و بہبود سید زین رضوی، سیکرٹری یوتھ کاظم عباس شامل ہیں۔ اس موقع پر وحدت ہاؤس میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے علامہ صادق جعفری نے نئی کابینہ کے اراکین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے نیک تمناوں کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تشیع کے اجتماعی فرائض ادا کئے بغیر ہم اپنی ذمہ داری سے عہدہ برا نہیں ہوسکتے، ہمارے مکتب کے مطابق حضرت علی علیہ السلام سیاسی و مذہبی دونوں حوالوں سے امام ہیں، جب تک تشیع پاکستان کی تمام طاقتیں یکجا نہ ہوں گی، کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکتے، ایک تشکل کی صورت میں اکٹھے ہو کر ہی ملت تشیع کی خاطر بہتر انداز میں کام کیا جاسکتا ہے، ایم ڈبلیو ایم قوم کو اکٹھا کرکے سیاسی طاقت بنانا چاہتی ہے، ملت کے لئے کئی طرح کے نظریات پیش کئے گئے، ایک یہ ہے کہ ہم اس پورے سسٹم سے قطع تعلق ہو جائیں، اس فکر پر عمل کرکے ہم بدترین حکمرانوں کو خود پر مسلط کرنے کے ذمہ دار ہوں گے، دوسرا یہ ہے کہ ہم مختلف سیاسی پارٹیوں کو ووٹ دیں، جس کا تجربہ ہم نے گذشتہ کئی دہائیوں میں کیا، کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہ نکل سکا۔

علامہ صادق جعفری نے مزید کہا کہ کوئٹہ سے لیکر ڈی آئی خان اور پاراچنار کے لوگ بتا سکتے ہیں کہ گذشتہ 70سال تک ہم ان پارٹیوں میں رہے، یہ ہمیں اپنی جیب کا ووٹ سمجھنے لگیں، قوم کو جائز حق نہ مل سکا اور سیاسی غلام بنا کر رکھ دیا گیا، جس کے اثرات ہماری نسلوں کے اذہان پر منتقل ہوتے چلے گئے، حقیقت تو یہ ہے کہ ایک نومولود کو بھی نام کی ضرورت ہوتی ہے، ہم نے شہید قائد کی فکر کو جاری رکھتے ہوئے، قوم کو سیاسی شناخت دی، ایم ڈبلیو ایم پہلا قدم ہے، سیاسی پارٹیاں جان چکی ہیں کہ تشیع کے حقوق کی وارث جماعت میدان عمل میں کود چکی ہے، ہمیں اب سیاسی جماعتوں کو باور کرانا ہوگا کہ پورے ملک میں پھیلا ہوا مومنین کا ووٹ ملت تشیع کا ووٹ بینک ہے، جس کا ملت تشیع کو فائدہ ہونا چاہیئے، شہید قائد چاہتے تھے کہ اس پاک وطن کی خارجہ، داخلہ اور دیگر پالیسیز پر تشیع کا کردار موجود ہو، اس ملک کی تقدیر کے فیصلے ملت تشیع کی رضا مندی کے ساتھ ہوں، وہ ملت جو اپنے ملک میں اپنی شناخت پیدا نہ کرسکے، امام زمانہ (عجل) کی نصرت کی جانب کیسے قدم بڑھائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button