Uncategorized

ایم ڈبلیو ایم کے ممبر صوبائی اسمبلی آغا رضا کی سیکیورٹی واپس لینا تشویشناک ہے، اسد عباس نقوی

شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے بلوچستان کے رکن اسمبلی آغا رضا سے سیکورٹی واپس لینے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے بلوچستان حکومت کا اخلاقی دیوالیہ پن قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام ایک ایسے رکن اسمبلی کی زندگی کو دانستہ طور پر نقصان پہچانے کی سازش ہے جنہیں مخصوص تکفیری گروہوں کی جانب سے پہلے ہی غیرمعمولی خطرات لاحق ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں ایم ڈبلیو ایم ملتان کی ضلعی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرمعاون مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید محسن شہریار، ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے قائمقام سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، صوبائی سیکرٹری سیاسیات مہر سخاوت علی، ضلعی آرگنائزر سید دلاور عباس زیدی، سید وسیم عباس زیدی، صوبائی ترجمان ثقلین نقوی اور دیگر رہنما موجود تھے۔ اسد عباس نقوی کا مزید کہنا تھا کہ اگر آغا سید محمد رضا کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری بلوچستان حکومت پر عائد ہوگی۔ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے حوالے سے آغا رضا کی اپنی ایک شناخت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں عوامی حلقوں میں بے پناہ مقبولیت حاصل ہے، ان سے سیکورٹی واپس لینے کے اقدام پر لوگ اضطراب کا شکار ہیں، اس غیر جمہوری اقدام پر بلوچستان اسمبلی کے سپیکر کو بھی اپنا آئینی کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا ہے بلوچستان کے وزیراعلیٰ ثناءاللہ خان زہری اقتدار کی کشتی کو ہچکولے کھاتا دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ وزیراعلیٰ اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے پر انتقامی کاروائیوں پر اتر آئے ہیں، وزیراعلیٰ کا منصب ان کو وراثت میں نہیں ملا بلکہ یہ ایک آئینی عہدہ ہے جس کی پاسداری کا انہوں نے حلف دیا ہوا ہے۔ ذاتی کدورت پر اس طرح کی انتقامی کاروائیاں اختیارات کا ناجائز استعمال ہے، جس پر انہیں جواب دہ ہونا پڑے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آغا رضا کو فوری طور پر سیکورٹی فراہم کی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button