پاکستان آج نیٹو سپلائی پر پابندی لگا دے ٹرمپ کے ہوش ٹھکانے آ جائیں گے، علامہ راجہ ناصر عباس
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ امریکی مداخلت سے قبل پاکستان کی بین الاقوامی شناخت پُرامن ریاست کے طور پر تھی، ہر سال دنیا بھر سے ہزاروں سیاح ارض پاک کا رخ کرتے اور ہماری روشن روایات اور ثقافت کو عالمی سطح پر اجاگر کرتے، غیر ملکی سرمایہ کار وطن عزیز میں کامیابی کے لامحدود مواقعوں سے مستفید ہوتے جس سے ہماری معشیت کو بھی غیر معمولی فائدہ حاصل ہوتا تھا۔ لاہور میں صوبائی دفتر سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کی سلامتی کے معاملات میں براہ راست مداخلت کرکے اس ملک کے امن و سکون اور معاشی ڈھانچے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، پاکستان کے تعلقات اس کے سرحدی ممالک سے خراب کرنے کیلئے سازشوں کے جال بنے گئے، جغرافیائی اعتبار سے ہمیں کمزور کرنے کیلئے پڑوسی مسلم برادر ممالک ایران اور افغانستان سے تعلقات میں ڈراریں ڈالنے کی کوشش کی گئی، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو الجھا کر ہماری سرزمین کو تختہ مشق بنا دیا گیا جس کے نیتجے میں ہمیں ستر ہزار سے زائد لاشیں اٹھانا پڑیں، اس مسلط کی گئی جنگ میں جتنا نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے اتنا اور کسی کو نہیں اٹھانا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے حساب مانگنے والوں کو پہلے ان نقصانات کا حساب دینا ہوگا جو اس ریاست کو پہنچائے گے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کے حصول میں ہمیں بے پناہ قربانیاں دینا پڑیں، کسی بھی ملک کو وطن عزیز کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امریکی امداد کی ضرورت نہیں بلکہ امریکہ عالمی سلامتی کے نام پر اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے ہمیشہ پاکستان کے ترلے کرتا آیا ہے، اگر پاکستان آج نیٹو سپلائی پر پابندی لگا دے تو امریکی صدر کے ہوش ٹھکانے آ جائیں گے، امریکی صدر کا جارحانہ طرز عمل امریکی ریاست اور اس کے شہریوں کیلئے بھی خطرہ بنا ہوا ہے، ٹرمپ کے غیر دانشمندانہ اور متعصبانہ اقدامات نے عالمی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے، اس لیے دنیا بھر میں امریکی صدر کیخلاف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عالمی قوتوں سے باہمی وقار پر مبنی تعلقات کے خواہاں ہیں، ایسے کسی بھی تعلق کی اس ملک کو قطعی ضرورت نہیں جس سے قومی وقار کو ٹھیس پہنچے۔