مشرق وسطی

جیل انتظامیہ بحرینی حزب اختلاف رہنما کوطبی سہولیات فراہم نہ کر کے موت کے منہ میں دھکیل رہی ہے، اہل خانہ

بحرینی حزب اختلاف کے رہنما کو جیل انتظامیہ کی جانب سے مناسب طبی سہولیات کی عدم فراہمی نے ان کی زندگی کو خطرات سے دوچار کرنے کا سبب بن رہی ہے ۔

بحرینی جیل میں قید حزب اختلاف کے رہنماحسن مشائمہ کے خاندان سے ٹیلی فونک رابطے کے بعد ان کے اہل خانہ نے خبردار کیا ہے کہ جیل میں ان کی صحت مسلسل خراب ہو رہی ہے اور مناسب طبی سہولیات نہ ملنے کے باعث ان کی ذندگی کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
حسن مشائمہ نے فون کال کے دوران اپنے اہل خانہ کو بتایا ہے کہ ان کے خون میں شوگر کی سطح 26 تک پہنچ گئی ہے ۔ حسن مشائمہ کے خاندان کا ٹویٹر پیغام میں کہنا تھا کہ ان کے خون کا شوگر لیول جس سطح کو پہنچ چکا ہے وہ بہت خطرناک ہے جو ان کو دل کے دورہ یا پھر گردوں کے کام چھوڑ دینے کا باعث بن سکتا ہے ۔

ان کے خاندان نے اپنی اپیل میں حکام، انسانی حقوق اداروں اور تنظیموں کو بتایا ہے کہ حسن مشایمہ کو فوری طور پر مناسب طبی دیکھ بھال کی ضرورت ہے جو جیل حکام انہیں فراہم نہیں کر رہے جس سے ان کے زندگی کے حوالے سے شدید خطرات بڑھ سکتے ہیں۔

مناسب طبی سہولیات کی عدم فراہمی انہیں موت کے منہ میں دھکیلنے کے مترادف ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ جیل انتظامیہ انہیں دانستہ طور پر انہیں اس انداز سے مارنا چاہ رہی ہے۔

واضح رہے کہ آل خلیفہ حکمرانوں نے حسن مشائمہ سمیت دیگر حزب اختلاف کے رہنماوں کو2011 میں وسیع پیمانے احتجاج میں حصہ لینے کی پاداش میں سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں عرصہ دراز سے قید و بند کی صعوبتوں سے دوچار کر رکھا ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button