امت کے تمام مسائل کی وجہ قرآن سے دوری ہے، علامہ ریاض نجفی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ ہم مسلمان ” اللہ اکبر“ زبان سے کہتے تو ہیں مگر اس کے حقیقی معنی میں یقین نہیں رکھتے، آج امت مسلمہ کے تمام مسائل، کشمیر، فلسطین، عراق، میانمار میں ذلت و شکست کی وجہ قرآن سے دوری ہے، قرآن کو پشت نہ کرنے کی اتنی فکر کی بجائے اس کے احکام و تعلیمات کو پسِ پشت نہ ڈالا جائے۔ اگر ہر روز قرآن کی چند آیات، چند سطروں کی غور و فکر کیساتھ تلاوت کیا جائے اور اس پر عمل کی کوشش کی جائے تو زندگی میں انقلاب آ سکتا ہے۔ علی مسجد جامعتہ المنتظر لاہور میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں رمضان المبارک کی شبہائے قدر میں بعض اوقات دعاؤں پر زیادہ زور دیا جاتا ہے حالانکہ قرآن ہر چیز پر مقدم ہے، ان راتوں میں مخصوص 4 سورتیں پڑھنے کی تاکید ہے مگر بعض لوگ توجہ نہیں کرتے حالانکہ قرآن ہی سے دعاؤں اور دیگر اعمال کا سبق ملتا ہے، ہمارے ہاں افراط و تفریط کے رویّے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قرآن کے نسخہ کو تو پشت نہ کرنے کا اتنا اہتمام کیا جاتا ہے کہ گھروں میں بھی اس عظیم کتاب کو اونچی جگہ رکھا جاتا ہے حالانکہ اس کی ضرورت نہیں ہوتی، کئی منزلہ گھروں میں بھی تو قرآن رکھے ہوتے ہیں مگر اوپر کی منزل پر لوگ رہ رہے ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری بے توجہی کا یہ عالَم ہے کہ کوشش کرتے ہیں نماز میں چھوٹی سے چھوٹی سورة پڑھی جائے، سورہ مبارکہ ”قدر“ یعنی انا انزلناہ کی اس قدر تاکید ہے کہ کہا گیا جو نماز میں یہ سورہ پڑھے اسے پورے رمضان کے روزوں اور شب ِ قدر کے اعمال کا ثواب ملے گا، چاہے یہ سورہ نماز میں تلاوت کیا جائے یا ویسے ہی پڑھا جائے مگر اس کے مطالب اور ترجمہ سمجھ کر پڑھنا چاہیے، روایت کے مطابق پانچ فریضہ نمازوں میں سے کسی ایک میں بھی اس سورة کی تلاوت کی جائے تو تمام گناہ، نقائص، برائیاں ختم ہو جاتی ہیں گویا جیسے آدمی آج ہی بطن مادر سے پیدا ہوا، یہ بھی حکم ہے کہ قبرستان میں جائیں تو جہاں اپنے عزیزوں کیلئے قرآن کا کوئی حصہ پڑھا جائے تو تمام قبرستان والوں کیلئے 7 مرتبہ سورہ انا انزلناہ پڑھیں اسی طرح ایک عمومی فاتحہ سب کیلئے پڑھیں، اس عمل میں قبرستان کے تمام مرحومین اور پڑھنے والے کیلئے بھی بخشش کاسامان ہے۔